امریکا نے ایران پر حملوں میں شمولیت کی رپورٹس مسترد کردیں
امریکی حکام نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ امریکا ایران پر کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی میں حصہ لے رہا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے ایران پر حملوں میں شمولیت کی رپورٹس مسترد کردیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمان ایلکس فایفر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف کارروائیوں میں امریکا کی مشولیت سے متعلق رپورٹس درست نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی افواج دفاعی پوزیشن پر موجود ہیں، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اپنے مفادات کا دفاع کریں گے۔
دوسری جانب، پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے بھی ان بیانات کی تردید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ امریکی افواج دفاعی پوزیشن پر ہیں، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اپنے فوجیوں اور مفادات کا تحفظ کریں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ایسی خبریں وائرل ہیں کہ امریکی لڑاکا طیارے حملوں میں حصہ لے رہے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ خبریں درست نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر سمیت دیگر عہدیداران کی جانب سے متعدد بار یہ کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو امریکا کی حمایت حاصل ہے اور وہ امریکی حمایت کے بغیر یہ حملے نہیں کرسکتا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر عامر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ ایران پر حملوں میں کسی تیسرے ملک کے اسرائیل کا ساتھ دینے کے سنگین نتائج ہوں گے جب کہ امریکی ہتھیاروں، انٹیلی جنس اور سیاسی حمایت کے بغیریہ حملے ممکن نہیں ہیں۔