دنیا

47 سالہ بلیز میٹریویلی برطانوی خفیہ تنظیم ایم آئی6 کی پہلی خاتون سربراہ نامزد

اگرچہ اداکارہ جوڈی ڈینچ نے جیمز بانڈ فلموں میں برسوں تک ایم آئی سکس کی سربراہ 'ایم' کا کردار ادا کیا لیکن حقیقت میں اس سے قبل تمام 17 سربراہ مرد رہے ہیں۔

بلیز میٹریویلی، جو برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی، خود کو ’گیِک‘( ایک بازاری لفظ، جو کسی شعبے بالخصوص تکنیکی امور کے ماہر کیلئے استعمال کیا جاتا ہے) قرار دیتی ہیں، ان کی تقرری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب انٹیلی جنس ورلڈ کو سائبر حملوں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے۔

اگرچہ اداکارہ جوڈی ڈینچ نے جیمز بانڈ فلموں میں برسوں تک ایم آئی سکس کی سربراہ ’ایم‘ کا کردار ادا کیا لیکن حقیقت میں اس سے قبل تمام 17 سربراہ مرد رہے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر اعظم کیئراسٹارمر نے اتوار کو اعلان کیا کہ بلیز میٹریویلی ایم آئی 6 کی 18ویں سربراہ ہوں گی جن کا تقرر خزاں میں ہوگا، ان کے پیش روؤں کی طرح انہیں بھی ’سی‘ کہا جائے گا، نہ کہ ’ایم‘ جیسا کہ فلموں میں کہا جاتا ہے۔

ایم آئی سکس کا سربراہ واحد رکن ہوتا ہے جس کا نام عوام کے سامنے آتا ہے اور وہ براہِ راست وزیر خارجہ کو رپورٹ کرتا ہے، 47 سالہ بلیز میٹریویلی کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں جو موجودہ سربراہ رچرڈ مور کی جگہ لیں گی۔

اس وقت وہ ایم آئی سکس میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز ہیں، جسے ’کیو‘ کہا جاتا ہے اور ایجنسی میں ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔

حکومت برطانیہ کے مطابق وہ کیریئر انٹیلی جنس افسر ہیں، جنہوں نے 1999 میں کیمبرج یونیورسٹی سے اینتھروپولوجی (علم الانسان) کی تعلیم کے بعد ایم آئی سکس میں شمولیت اختیار کی۔

ایم آئی سکس کے سابق سربراہ ایلکس ینگر نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ ’وہ نہایت تجربہ کار، قابل اعتماد اور کامیاب آپریشنل افسر ہیں، انہیں ہر سطح پر قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، وہ کافی عرصے سے سوچ رہی ہیں کہ انسان اور مشین کے درمیان تعلق کو کیسے بہتر بنایا جائے، ان کے پاس ایک منصوبہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اسے عملی جامہ پہنا سکتی ہیں، یہی وہ طریقہ ہے جس سے ایم آئی سکس جدید خطوط پر قائم رہتا ہے‘۔

بلیز میٹریویلی کا تعلق مشرقی یورپ کے پس منظر سے ہے، ان کا خاندانی نام ’میٹریویلی‘ دراصل جارجیا کے خاندانی نام ’میٹرویلی‘ سے اخذ شدہ ہے، وہ 1997 میں کیمبرج یونیورسٹی کی روئنگ ٹیم کا حصہ تھیں جس نے آکسفورڈ کو شکست دی، انہوں نے ایم آئی سکس میں فیلڈ افسر کے طور پر شمولیت اختیار کی اور زیادہ تر وقت مشرق وسطیٰ اور یورپ میں آپریشنل کرداروں میں گزارا۔

برطانوی حکومت کے مطابق وہ ایم آئی 5 (برطانیہ کی داخلی خفیہ ایجنسی) میں بھی ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ عربی زبان بول سکتی ہیں۔

فنانشل ٹائمز نے 2022 میں خواتین جاسوسوں پر ایک مضمون کے لیے ان کا انٹرویو لیا تھا، جس میں انہیں فرضی نام دیا گیا تھا تاکہ مزید خواتین کو انٹیلی جنس سروس میں شمولیت کی ترغیب دی جا سکے، انہوں نے خود کو ’گیِک‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ سے جاسوس بننے کی خواہش رکھتی تھیں۔

یہ بھی انکشاف ہوا کہ وہ بیرونِ ملک پلی بڑھی ہیں، بچپن میں ہی خفیہ پیغامات (انکرپشن) بنانے کا شوق رکھتی تھیں اور بیرون ملک تعیناتی کے دوران ان کے کم از کم ایک بچے کی پیدائش ہوئی۔

بلیز میٹریویلی نے کہا کہ مردوں کے غلبے والے انٹیلی جنس کے شعبے میں خواتین کی کچھ مخصوص مہارتیں انتہائی کارآمد ہوتی ہیں۔