اگر امریکی صدر جنگ میں شامل ہوگئے تو یہ ایک ہفتے میں ختم ہوجائے گی، اسرائیل
اسرائیل کا ماننا ہے اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں میں شامل ہوجاتے ہیں تو یہ جنگ ایک ہفتے میں ختم ہوجائے گی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک سینئر اسرائیلی عہدیدار نے چینل 13 کو بتایا ہے کہ ایران کے خلاف جنگ کا مقصد ایرانی قوم کے وجود کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ اصل مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو نقصان پہنچانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایرانی عوام میں بے چینی پیدا کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو یہ ایک اضافی کامیابی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف اسرائیلی کارروائی میں شامل ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ’یہ جنگ ایک ہفتے میں ختم ہو سکتی ہے‘، جب کہ ان کی شمولیت سے جنگ کی مدت میں نمایاں کمی آجائے گی۔
اس سے قبل، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے خلاف جاری جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا تھا۔
تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف اسرائیل کی جانگ میں امریکی فوجی مداخلت سے متعلق کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں میں شریک ہونے جار رہے ہیں؟
انہوں نے جواب دیا کہ ’میں شاید ایسا کروں یا پھر شاید ایسا نہ کروں‘، کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جارہا ہوں، میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ ایران شدید مشکلات میں ہے اور مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔