دنیا

امریکی سرجن کا کارنامہ، 7 ہزار میل دور سے پہلی روبوٹک سرجری انجام دیدی

یہ نہ صرف افریقہ کی پہلی روبوٹک سرجری ہے بلکہ اتنے طویل فاصلے سے کی جانے والی دنیا کی پہلی کامیاب سرجری بھی قرار دی جا رہی ہے۔

امریکا کے سرجن نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے افریقہ میں پہلی بار کامیابی سے روبوٹک سرجری انجام دی، جسے طبی تاریخ کا اہم سنگِ میل قرار دیا جارہا ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انگولا میں ایک کینسر کے مریض کی حالت بہتر ہورہی ہے۔

مریض براعظم افریقہ میں کی جانے والی پہلی روبوٹک سرجری کے بعد خیریت سے ہے، جو ایک امریکی سرجن نے دور سے انجام دی۔

14 جون کو کی جانے والی یہ سرجری دنیا کی پہلی سرجری قرار دی گئی ہے جو اتنے طویل فاصلے سے انجام دی گئی، جس میں پروسٹیٹ کو جزوی یا مکمل طور پر نکالا گیا۔

یہ سرجری گلوبل روبوٹکس انسٹیٹیوٹ کے میڈیکل ڈائریکٹر ویپُل پٹیل نے کامیابی سے انجام دی، جو امریکا کی ریاست فلوریڈا کے شہر سیلیبریشن میں واقع ایڈونٹ ہیلتھ ہسپتال کا حصہ ہیں۔

ایڈونٹ ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ یہ عمل تقریباً 7 ہزار میل (11 ہزار کلومیٹر) پر محیط تھا، جو اب تک کی سب سے طویل فاصلے سے کی جانے والی ٹیلی سرجری ہے۔

انگولا کے دارالحکومت لوانڈا میں واقع کومپلیکسو ہاسپیتالار کارڈیئل ڈوم الیگزینڈر ڈو ناسیمنٹو (سی ایچ ڈی سی) نے کہا کہ یہ انگولا اور افریقی براعظم میں انجام دی جانے والی پہلی ٹیلی اسسٹڈ سرجری تھی۔

سی ایچ ڈی سی کے مطابق، آپریشن تھیٹر میں ماہرین کی ایک کثیر الجہتی ٹیم موجود تھی، جس میں سرجنز، انیستھیٹسٹس، نرسز، انجینئرز اور پٹیل کی ٹیم کا ایک رکن بھی شامل تھا۔

ہسپتال کے ڈائریکٹر کارلوس البرٹو ماسیکا نے بتایا کہ سرجری بخوبی انجام پائی اور سرجری کے تین روز بعد 67 سالہ مریض فرنینڈو ڈا سلوا صحتیابی کے لیے گھر منتقل ہوگیا۔