لاطینی امریکا کے ممالک کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت، آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کا سفارتکاری پر زور
ایران پر امریکی حملوں کے بعد دنیا بھر سے ردعمل سامنے آرہا ہے، لاطینی امریکی ممالک نے اسے غیر قانونی قرار دے کر شدید مذمت کی ہے، جب کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے کشیدگی کم کرنے اور سفارتی حل پر زور دیا ہے۔
لاطینی امریکا کے متعدد ممالک نے ایران پر امریکی حملوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں غیر قانونی اور خطرناک قرار دیا ہے۔
کیوبا کے صدر میگوئل دیاز کانیل نے امریکی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک کشیدگی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام انسانیت کو ایک ایسے بحران میں دھکیل دے گا، جس کے نتائج ناقابلِ تلافی ہوسکتے ہیں۔
چلی کے صدر گیبریل بورِک نے بھی امریکی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کیے گئے پیغام میں لکھا کہ چلی، امریکی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، طاقتور ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ انسانیت کے طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کریں، چاہے آپ امریکا ہی کیوں نہ ہوں۔
میکسیکو نے صورتِ حال کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی اپیل کی۔
میکسیکن وزارتِ خارجہ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ہم اپنی خارجہ پالیسی کے آئینی اصولوں اور ملک کے پُرامن مؤقف کے تحت خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہیں، ریاستوں کے درمیان پُرامن بقائے باہمی کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔
وینزویلا کی جانب سے بھی امریکی بمباری کی شدید مذمت کی گئی۔
ٹیلی گرام پر جاری بیان میں وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان گل نے کہا کہ ہم اس بمباری کی بھرپور اور دوٹوک انداز میں مذمت کرتے ہیں، جو امریکا نے اسرائیل کی درخواست پر انجام دی۔
انہوں نے بعدازاں فوری طور پر جنگی کارروائیاں بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کا کشیدگی کم کرنے اور سفارتکاری پر زور
آسٹریلوی حکومت نے بظاہر امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کی بالواسطہ حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ ایران کا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام عالمی سلامتی کے لیے خطرہ رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ اب وقت ہے امن کا، آسٹریلیا نے مزید کہا کہ ہم مسلسل کشیدگی کے خاتمے، بات چیت اور سفارتکاری کی اپیل کرتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے امریکی کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے حملوں کی مذمت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہایت اہم ہے کہ مزید کشیدگی سے گریز کیا جائے، نیوزی لینڈ سفارتکاری کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے، ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ دوبارہ مذاکرات کی میز پر آئیں، کیونکہ سفارتکاری ہی دیرپا حل فراہم کر سکتی ہے، نہ کہ مزید فوجی کارروائیاں۔