دنیا

’آپریشن مڈنائٹ ہیمر میں 125 سے زائد جنگی جہازوں، 7 بی ٹو بمبار اسٹیلتھ طیاروں نے حصہ لیا‘

یہ طیارے وائٹ مین ایئر فورس بیس، میسوری سے 18 گھنٹے کی طویل پرواز کے بعد پہنچے تھے، 30 ہزار پاؤنڈ وزنی 14 بنکر بسٹر بم اور 42 میزائل داغے، امریکی حکام

امریکی دفاعی حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ ایران میں جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری میں 125 سے زائد طیارے، آبدوز سے داغے گئے میزائل، اور ایک بی-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کی پرواز شامل تھی، جو ہفتے کے روز بحرالکاہل کے اوپر سے گزری تاکہ اصل مشن سے توجہ ہٹائی جا سکے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ایران پر حملے کے آپریشن کو ’مڈنائٹ ہیمر‘ کا نام دیا گیا، جس میں 7 بی ٹو اسپِرٹ بمبار طیارے شامل تھے، جنہوں نے مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے ایران پر 30 ہزار پاؤنڈ وزنی دو، دو بم گرائے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے اتوار کی صبح ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ طیارے وائٹ مین ایئر فورس بیس، میسوری سے 18 گھنٹے کی طویل پرواز کے بعد پہنچے تھے، انہیں لڑاکا طیاروں کی معاونت حاصل تھی اور بحراوقیانوس کے دونوں اطراف پھیلے متعدد ٹینکر طیاروں سے فضائی ایندھن مہیا کیا گیا۔

جنرل کین کے ساتھ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ بھی موجود تھے، جنہوں نے عہدہ سنبھالنے کے 5 ماہ بعد پینٹاگون میں پہلی پریس کانفرنس کی، انہوں نے اس حملے کو درست نشانہ بنانے والی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ امریکا نے ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا ہے۔

جنرل کین نے بتایا کہ بمباری شروع ہونے سے پہلے امریکی آبدوزوں نے ایران میں متعدد مقامات پر حملے کیے، اور حکام کے مطابق امریکی طیاروں پر کسی بھی قسم کی فائرنگ کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

امریکی جنرل ڈین کین نے کہا کہ آپریشن مڈنائٹ ہیمر کے تحت کیے گئے حملوں میں 30 ہزار پاؤنڈ وزنی 14 بنکر بسٹر بموں، 2 درجن سے زائد ٹوم ہاک میزائل داغے گئے۔