ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سے پہلے کچھ بھی منتقل نہیں کیا گیا، ٹرمپ کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کی جوہری تنصیاب کی مکمل تباہی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ فردو تنصیب سے کوئی چیز باہر نہیں لے جائی گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کی گئی پوسٹ میں لکھا ’ امریکی فضائی حملوں کے ہدف بننے والی ایرانی جوہری تنصیبات سے کچھ بھی منتقل نہیں کیا گیا’۔
انہوں نے یہ بیان امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کے مؤقف کی تائید میں دیا، جنہوں نے اب سے کچھ دیر قبل ایک نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ایسی کوئی انٹیلی جنس اطلاع موصول نہیں ہوئی کہ ایران نے یورینیم کو امریکی حملوں سے بچانے کے لیے کہیں منتقل کرلیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنی پوسٹ میں لکھا تنصیبات سے کچھ بھی نہیں نکالا گیا، یورینیم بہت بھاری ہونے کے علاوہ اس کو نکالنا بہت وقت طلب اور انتہائی خطرناک ہوتا ہے جسے منتقل کرنا مشکل ہے۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بین الاقوامی میڈیا اور انٹیلی جنس ذرائع میں یہ بحث جاری تھی کہ ایران نے ممکنہ طور پر اپنی افزودہ یورینیم یا حساس جوہری مواد کو حملوں سے پہلے محفوظ مقام پر منتقل کیا ہو گا۔ تاہم ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ سیٹلائٹ تصاویر میں دکھنے والی کاریں اور ٹرک شافٹ بند کرنےکاکام کررہے تھے، تنصیب سے کچھ بھی باہر لے جانا اتنا آسان نہیں ہوتا۔
امریکا کی نیوز ویب سائٹ ’دی ہل‘ کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے نیٹو سمٹ کے بعد ایک انٹریو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ امریکی حملوں سے قبل ایرانی تنصیبات سے جوہری مواد منتقل نہیں ہوئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف اس کے بالکل برعکس ہے، ہمارا خیال ہے کہ ہم نے ان پر اتنی شدت اور تیزی سے حملہ کیا کہ وہ کچھ بھی منتقل نہیں کرسکے۔
ٹرمپ نے جب ان سے انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا ’ایک ایسی رپورٹ پیش کی گئی ہے جو مکمل نہیں ہے، اور ہم اُس واقعے کی بات کر رہے ہیں جو صرف 3 دن پہلے پیش آیا تھا۔