آج بھی ’دنگل‘ کی نمائش پر پابندی لگانے کا افسوس ہوتا ہے، مریم اورنگزیب
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں آج بھی بولی وڈ فلم ’دنگل‘ کی پاکستان میں نمائش پر پابندی لگانے کا افسوس ہوتا ہے۔
مریم اورنگزیب نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی کبھی بھی اپنے ممبران کو یہ نہیں کہتی کہ وہ اپوزیشن جماعت کے ارکان کی ذاتیات پر تبصرے کریں، یہ اس ممبر کے ذاتی خیالات ہوتے ہیں، اس میں سیاسی پارٹی کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی کسی کی ذاتی زندگی پر تبصرہ کرنا پسند نہیں کرتیں اور ان کے خیال میں ایسا وہی کرتا ہے جس کے پاس عوام کو دکھانے کے لیے اپنی کارکردگی نہ ہو۔
مریم اورنگزیب نے اپنے شوہر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں بہت زیادہ سپورٹ کرتے ہیں، اگر وہ یہ کہیں تو غلط نہیں ہوگا کہ ان کے والدین کے بعد ان کی زندگی میں ان کے شوہر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
ان کے مطابق ان کے بچے بھی شوہر کے پاس ہی رہتے ہیں کیونکہ وہ دونوں لڑکے ہیں، اس لیے انہیں لگتا ہے کہ ان کا شوہر کے ساتھ بیرونِ ملک رہنا ہی زیادہ مناسب ہے، کیونکہ ان کے شوہر اپنے کام کے سلسلے میں زیادہ تر بیرونِ ملک ہوتے ہیں، جب کہ وہ خود یہاں اپنی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہتی ہیں، اسی لیے بچے شوہر کے ساتھ رہتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ انہیں بولی وڈ فلم ’دنگل‘ کی نمائش پر پابندی لگانے کا آج بھی افسوس ہے۔
انہوں نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ نئی نئی وزیر اطلاعات و نشریات بنی تھیں، تو سنسر بورڈ کی ٹیم ان کے پاس دستاویزات لے کر آئی اور انہوں نے بغیر فلم دیکھے اس پر پابندی لگا دی، جس پر اب انہیں افسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پابندی لگانے کے ڈیڑھ سال بعد انہوں نے عامر خان کی یہ فلم دیکھی، تو تب سے انہیں اس فیصلے پر افسوس ہونے لگا۔
خیال رہے کہ عامر خان کی فلم ’دنگل‘ 2016 میں ریلیز ہوئی تھی، یہ ایک کامیاب فلم تھی، جس نے دنیا بھر سے کروڑوں کی کمائی کی تھی۔