محرم الحرام میں سیکیورٹی کیلئے ملک بھر میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری
وزارت داخلہ نے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے لیے ملک بھر میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کی ’ڈان‘ کو دستیاب ایک نقل کے مطابق یہ منظوری تمام صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں کی درخواست پر دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعات 4 اور 5 کے تحت محرم کے سیکیورٹی فرائض کی انجام دہی کے لیے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو سول انتظامیہ کی مدد کے لیے تعینات کرنے کی اجازت دی ہے، جو ملک میں نافذ قوانین کے تابع ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی درست تعداد، تعیناتی کی تاریخ اور علاقے کا تعین تمام صوبائی حکومتیں، بشمول گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کی انتظامیہ، متعلقہ فریقین کے ساتھ زمینی حالات اور ضروریات کی بنیاد پر کریں گی۔
سیکیورٹی کے لے تعینات دستوں کو واپس بلانے کی تاریخ کا فیصلہ تمام متعلقہ فریقین کی باہمی مشاورت سے بعد میں کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن کی نقول وزیراعظم کے سیکریٹری، وزارت دفاع کے سیکریٹری، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ، اسلام آباد کے چیف کمشنر، جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کے ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ، فرنٹیئر کور (شمال و جنوب)، فرنٹیئر کور بلوچستان (شمال و جنوب)، پاکستان رینجرز (پنجاب و سندھ) کے ڈائریکٹر جنرلز، فرنٹیئر کانسٹیبلری کے کمانڈنٹ، گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے ڈائریکٹر جنرل، اور تمام صوبوں، جی بی، اے جے کے اور اسلام آباد کے انسپکٹر جنرلز پولیس کو بھی بھیجی گئی ہیں۔
عاشورہ (یعنی 10 محرم ) 6 جولائی کو ہوگا، محرم کا مہینہ خصوصی طور پر شیعہ مسلمانوں کے لیے سوگ کا مہینہ ہے، جو 680 عیسوی میں کربلا کے میدان میں نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ، ان کے اہل بیت اور ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
محرم کے ابتدائی 10 دن میں مذہبی سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں۔
ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت داخلہ میں ملک گیر محرم سیکیورٹی پلان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی تھی۔
اجلاس میں تمام صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے سیکیورٹی پلانز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محرم کے دوران سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے علاوہ پیمرا اور پی ٹی اے کو الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے واضح سفارشات بھیجی جائیں گی۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ محرم کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید یہ کہ انٹرنیٹ یا موبائل سروس بند کرنے کے فیصلے زمینی حقائق اور سیکیورٹی صورت حال کے مطابق صوبوں سے مشاورت کے بعد کیے جائیں گے۔
محسن نقوی نے ہدایت کی کہ ان فیصلوں کی بنیاد عمومی اندازوں کے بجائے حقیقی سیکیورٹی خدشات پر ہونی چاہیے۔