دنیا

ایران کی اقوام متحدہ سے امریکا اور اسرائیل کو ’جارح‘ قرار دینے کی درخواست

دونوں ممالک کی' معاوضے اور ہرجانے کی ادائیگی کی ذمے داری کو بھی ' تسلیم کیا جائے، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط

ایران نے اقوام متحدہ سے امریکا اور اسرائیل کو ’ جارح ’ قرار دینے کی درخواست کردی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ایک خط لکھا ہے جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حالیہ تنازعے میں امریکا اور اسرائیل کو باضابطہ طور پر ’ جارحیت کے مرتکب’ کے طور پر تسلیم کرے۔

اس خط میں اقوام متحدہ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کی ’ بعد کی ذمہ داری کو بھی تسلیم کرے، جس میں معاوضے اور ہرجانے کی ادائیگی’ شامل ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے مابین جنگ 13 جون کو شروع ہوئی تھی جب اسرائیل نے ایران کے جوہری اور فوجی ٹھکانوں پر بڑے حملے کیے، جس کے نتیجے میں ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے تھے۔

بعدازاں اگلے ہی روز سے ایران نےجوابی کارروائی کے تحت آپریشن ’وعده صادق سوم‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے شروع کردیے تھے۔

دونوں ممالک ایک دوسرے پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کرتے رہے، 21 جون کو امریکا کو براہ راست اس لڑائی میں شامل ہو گیا، اور اس نے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔

اس کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکی بیس پر میزائل حملے کیے تھے جس کے بعد اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔