دنیا

صدر ٹرمپ کا ٹک ٹاک کیلئے خریدار مل جانے کا دعویٰ

فاکس نیوز سے انٹرویو میں ٹرمپ نے ممکنہ خریدار کو ' بہت امیر لوگوں' کا ایک گروپ قرار دیا جن کی شناخت وہ تقریباً دو ہفتوں میں ظاہر کریں گے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبول عام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک کے لیے خریدار ملنے کا دعویٰ، دو ہفتوں میں خریداروں کی شناخت ظاہر کرنے کا وعدہ کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک فاکس نیوز انٹرویو میں کہا کہ انہیں سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار مل گیا ہے، جسے انہوں نے ’ بہت امیر لوگوں’ کا ایک گروپ قرار دیا جن کی شناخت وہ تقریباً دو ہفتوں میں ظاہر کریں گے۔

ٹرمپ نے یہ ریمارکس فاکس نیوز کے پروگرام ’سنڈے مارننگ فیوچرز ود ماریا بارٹیرومو‘ کے ایک انٹرویو میں دیے اور کہا کہ جو معاہدہ وہ تیار کر رہے ہیں اسے آگے بڑھانے کے لیے غالباً چین کی منظوری درکار ہوگی، اور پیش گوئی کی کہ چینی صدر شی جن پنگ ممکنہ طور پر اسے منظور کر دیں گے۔

اس ماہ کے اوائل میں امریکی صدر نے چین میں قائم بائٹ ڈانس کو ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو فروخت کرنے کی آخری تاریخ 17 ستمبر تک بڑھا دی تھی، حالانکہ ایک قانون میں نمایاں پیش رفت کے بغیر فروخت یا بندش لازمی قرار دی گئی تھی۔

اس موسم بہار میں ایک معاہدہ زیر غور تھا جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو ایک نئی امریکی کمپنی میں منتقل کیا جاتا، جس کی اکثریت امریکی سرمایہ کاروں کی ملکیت اور انتظام میں ہوتی، لیکن چین نے ٹرمپ کے چینی مصنوعات پر بھاری ٹیرف کے اعلانات کے بعد اس کی منظوری نہ دینے کا اشارہ دیا تو اسے روک دیا گیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ’ ویسے، ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار ہے، میرے خیال میں مجھے شاید چین کی منظوری درکار ہوگی، میرے خیال میں صدر شی شاید ایسا کر دیں گے۔’

خیال رہے کہ 2024 کے ایک امریکی قانون کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک کام کرنا بند کرنا تھا، اس صورت میں جب کہ بائٹ ڈانس نے ایپ کے امریکی اثاثوں کی فروخت مکمل نہ کر لی ہو یا فروخت کی جانب نمایاں پیش رفت کا مظاہرہ نہ کیا ہو۔

صدر ٹرمپ، جو گزشتہ نومبر کے صدارتی انتخابات میں نوجوان ووٹروں میں اپنی حمایت بڑھانے کا کریڈٹ ایپ کو دیتے ہیں، نے ڈیڈ لائن میں تین بار توسیع کی ہے۔