دنیا

امریکی صدر کا متحدہ عرب امارات میں زیر حراست پناہ گزین افغانوں کی مدد کا وعدہ

اُن افغان شہریوں کی مدد کروں گا جو طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے فرار ہو کر متحدہ عرب امارات میں پناہ لینے کے بعد کئی سال سے زیرِ حراست ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو وعدہ کیا ہے کہ وہ اُن افغان شہریوں کی مدد کریں گے جو طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے فرار ہو کر متحدہ عرب امارات میں پناہ لینے کے بعد کئی سال سے وہاں زیرِ حراست ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’میں ابھی سے ان کو بچانے کی کوشش شروع کر رہا ہوں‘۔

یہ وعدہ اس کے باوجود سامنے آیا ہے کہ امریکی صدر نے مجموعی طور پر امیگریشن پر سخت پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے پناہ گزینوں کی دوبارہ آبادکاری کا عمل معطل کر دیا تھا، جبکہ اپریل میں ان کی انتظامیہ نے امریکا میں موجود ہزاروں افغان شہریوں کے لیے عارضی ملک بدری سے تحفظ کا درجہ ختم کر دیا تھا۔

امریکا کے قریبی سیکیورٹی اتحادی متحدہ عرب امارات نے 2021 میں اس وقت ہزاروں افغان شہریوں کو عارضی طور پر پناہ دی تھی جب کابل پر طالبان کے قبضے کے دوران امریکی فوج کا انخلا جاری تھا۔

یہ افغان شہری تاحال وہیں مقیم ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ خلیجی ریاست میں اب بھی کتنے افغان زیرِ حراست ہیں۔