والد انڈسٹری کا حصہ نہیں ہوتے تو شاید خودکشی کرلیتا، فیضان خواجہ
اداکار فیضان خواجہ نے انکشاف کیا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں پیش آنے والی مالی اور ذہنی مشکلات نے انہیں اس حد تک مایوس کر دیا تھا کہ اگر ان کے والد انڈسٹری کا حصہ نہ ہوتے تو وہ خودکشی جیسے انتہائی قدم کا سوچ سکتے تھے۔
حال ہی میں فیضان خواجہ نے انسٹاگرام پر ویڈیوز جاری کیں جن میں انہوں نے اداکاروں کو بروقت معاوضے کی ادائیگی نہ ہونے سے متعلق گفتگو کی۔
فیضان خواجہ نے کہا کہ وہ سینئر اداکار محمد احمد اور مہرین جبار جیسے لوگوں کی شکایت سن کر انتہائی افسردہ ہیں اور ان کی شکایت سے بالکل اتفاق کرتے ہیں۔
اداکار کے مطابق میڈیا اور سوشل میڈیا ان کی باتوں کو اس انداز میں پیش کر رہا ہے جیسے انہوں نے شوبز کو بے نقاب کر دیا ہو، جب کہ انہوں نے کسی کو بے نقاب نہیں کیا، بس سچ بولا ہے اور وہ یہ سب کچھ وائرل ہونے یا اپنے فالوورز بڑھانے کے لیے نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ حمیرا اصغر کے سات لاکھ فالوورز تھے، لیکن کیا وہ ان کے کام آئے؟
ان کے مطابق انہوں نے ایک بار ایک کمرشل کیا اور اس کی ادائیگی کے لیے انہیں منتیں کرنی پڑیں، اس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ اب کبھی کمرشل نہیں کریں گے، لیکن جب ان کے ڈرامے اور فلمیں ہٹ ہوئیں تو ایک اور کمرشل کی پیشکش ہوئی اور وہی سب کچھ دوبارہ پیش آیا۔
فیضان خواجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ انہیں 99 فیصد اچھے لوگ ہی ملے جنہوں نے وقت پر ادائیگی کی، لیکن وہ اس موضوع پر بات اس لیے کر رہے ہیں تاکہ ان لوگوں کے مسائل بھی سامنے آئیں جو اس پر بات کرنے سے جھجھکتے ہیں، ان کا یہ ویڈیو بنانے کا مقصد ان فنکاروں کے لیے آواز بلند کرنا ہے جنہیں ان کے کام کا معاوضہ نہیں دیا جا رہا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اداکاری نہیں چھوڑی، بس ان لوگوں کے ساتھ کام چھوڑ دیا ہے جو وقت پر ادائیگی نہیں کرتے، ان کے آخری ڈرامے کو پانچ سال ہو چکے ہیں۔
اداکار کے مطابق اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی جائز رقم کے لیے پروڈیوسرز کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے، جب کہ شاید سب کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ جتنی کمائی ڈکی بھائی اور رجب بٹ ایک سال میں کرتے ہیں، اتنی ایک انٹرٹینمنٹ چینل ایک مہینے میں کرتا ہے، تو یہ کہنا غلط ہے کہ ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کے والد راشد خواجہ اس انڈسٹری کا حصہ نہ ہوتے تو وہ شاید اپنے کیریئر کی بلندی پر ہی خودکشی کر چکے ہوتے، انہوں نے یہ سب کچھ اُن جدوجہد کرنے والے اداکاروں کے لیے کہا، جن کا روزگار شوبز سے وابستہ ہے اور جو اپنے کیریئر میں متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی اگلی ویڈیو میں اس پروڈیوسر کا نام بھی بتائیں گے جس نے ان کا معاوضہ ادا نہیں کیا۔
فیضان خواجہ کے والد راشد خواجہ مشہور اداکار و پروڈیوسر ہیں۔