جاپان کو اوکیناوا کے نئے تفریحی پارک میں 2 ارب افراد کی آمد کی توقع
جونگلیا اوکیناوا حال ہی میں شمالی اوکیناوا جزیرے میں اوکیناوا پریفیکچر کے پہلے بڑے تھیم پارک کے طور پر کھلا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے این این‘ کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 6 لاکھ مربع میٹر رقبے پر محیط یہ پارک ایک دیہی جنگل کو دوبارہ تخلیق کرتا ہے، جہاں 30 ہزار سے زائد درخت موجود ہیں۔
اس پارک میں ڈائناسور سفاری سمیت کئی آؤٹ ڈور تفریحات بھی شامل ہیں، اپنی جغرافیائی لوکیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ پارک ایشیا کے 2 ارب افراد کو ہدف بنا کر سیاحوں کو متوجہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جونگلیا، جو نکجِن گاؤں اور ناگو شہر کی سرحد پر واقع ہے، کو ایک گالف کورس کی جگہ پر تقریباً 70 ارب ین کی سرمایہ کاری سے تعمیر کیا گیا ہے۔
پارک میں 22 تفریحات شامل ہیں، جیسے ڈائناسور سفاری (جہاں مہمان ایک جنگل کی سیر کرتے ہیں، جس میں متحرک ڈائناسورز موجود ہوتے ہیں اور وہ ٹی-ریکس کے حملے کا مشاہدہ بھی کرتے ہیں)، ہورائزن بیلون (جو 200 میٹر کی بلندی سے دیو ہیکل غبارے میں سوار ہو کر ایک وسیع منظر پیش کرتا ہے) اور بگی وولٹیج (جہاں مہمان جنگل میں بگی گاڑیوں کی ڈرائیو کا مزہ لیتے ہیں)۔
یہ پارک اسپا کی سہولیات اور کھانے پینے کے اختیارات بھی فراہم کرتا ہے، اور اندازہ ہے کہ سیاح یہاں تقریباً 6 گھنٹے قیام کرتے ہیں۔
جونگلیا نے بتایا کہ افتتاحی دن صرف ریزرویشن پر دستیاب پارکنگ لاٹ، جو ایک ہزار 126 کاروں کی گنجائش رکھتی ہے، مکمل بھر چکی تھی، داخلے کے ٹکٹ پہلے سے فروخت ہو چکے تھے۔
جونگلیا کے مطابق جولائی کے تمام ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں، اور داخلی دروازے پر کوئی ٹکٹ دستیاب نہیں، اگست کے کچھ دنوں کے ٹکٹ بھی فروخت ہو چکے ہیں۔
جونگلیا کا منصوبہ کاتانا ان کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو افسر تسویوشی موریوکا کی قیادت میں بنایا گیا، جو اوساکا میں یونیورسل اسٹوڈیوز جاپان (یو ایس جے) کے سابق ایگزیکٹو رہ چکے ہیں اور اس کے انتظامی ڈھانچے کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں۔
اوکیناوا ہر سال تقریباً ایک کروڑ سیاحوں کو متوجہ کرتا ہے، مگر زیادہ تر سیاح جنوبی جزیرے کے علاقوں جیسے ناہا، میں قیام کرتے ہیں۔