ساڑھی بندیا اور منگل سوتر کے بغیر مکمل نہیں لگتی، ہمیشہ ان لوازمات کے ساتھ پہنتی ہوں، عذرا محی الدین
سینئر اداکارہ عذرا محی الدین نے کہا ہے کہ وہ ساڑھی ہمیشہ بندیا اور منگل سوتر کے ساتھ پہنتی ہیں کیونکہ ان کے بغیر یہ لباس مکمل نہیں لگتا۔
عذرا محی الدین نے حال ہی میں ’سما ٹی وی‘ کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وہ بشریٰ انصاری کی بیٹی کی شادی میں شرکت کے لیے گئی تھیں، انہیں ساڑھیاں پہننے کا بہت شوق ہے، وہ ہمیشہ ساڑھی بندیا اور منگل سوتر کے ساتھ پہنتی ہیں اور اس دن بھی انہوں نے ساڑھی پہنی ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ شادی میں شرکت کے لیے گئیں تو بشریٰ انصاری اور ان کے شوہر مہمانوں کا استقبال کر رہے تھے، اسی دوران ایک میاں بیوی آئے، جن میں سے شوہر نے انہیں اوپر سے نیچے تک دیکھتے ہوئے کہا کہ بس یہی مجھے چاہیے، جس پر بشریٰ انصاری ہنستے ہوئے بولیں، پہلے ان سے مل تو لیں، یہ میری بہت اچھی سہیلی ہے۔
عذرا محی الدین کا کہنا تھا کہ دراصل انہیں اپنے ڈرامے کے لیے ایک کردار کی تلاش تھی، انہیں وہ بہت اچھی لگیں اور انہوں نے انہیں کردار کی پیشکش کر دی۔
اداکارہ کے مطابق ابتدا میں انہوں نے انکار کرنے کی کوشش کی کیونکہ نہ تو وہ اداکاری جانتی تھیں اور نہ ہی کبھی کیمرے کا سامنا کیا تھا، لیکن انہوں نے کہا کہ وہ انہیں اداکاری سکھا دیں گے۔
عذرا محی الدین کا کہنا تھا کہ ان کے اندر ٹی وی کے سامنے زیادہ دیر تک بیٹھنے کا صبر نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے ڈرامے بھی نہیں دیکھتیں، اسی بات پر ایک بار ہدایتکار جاوید فاضل نے انہیں ڈانٹ بھی دیا تھا، کیونکہ وہ سب سے کہتے تھے کہ اپنا ڈراما دیکھیں اور غلطیاں نکالیں اور چونکہ وہ ڈراما نہیں دیکھتی تھیں، اسی لیے انہیں ڈانٹ سننا پڑی۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں ساڑھی کو بندیا اور منگل سوتر کے بغیر نہیں پہننا چاہیے، بالکل اسی طرح جیسے سوٹ پینٹ کے ساتھ ٹائی ضرور لگائی جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ساڑھی کے ساتھ یہ دونوں چیزیں زیادہ اچھی لگتی ہیں اور ساڑھی کو مزید دلکش بنا دیتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ ساڑھی کے ساتھ اس کے لوازمات ضرور پہنتی ہیں۔
عذرا محی الدین نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھے کہ ساڑھی کے ساتھ بندیا یا منگل سوتر پہننا غلط ہے، تو پھر یہ بھی سوچنا ہوگا کہ ساڑھی بھی تو ہمارا مقامی لباس نہیں، اس لیے اگر کوئی اسے پہنتا ہے تو اسے اس کے مکمل لوازمات کے ساتھ زیب تن کرنا چاہیے۔