پاکستان

پشاور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو شبلی فراز اور عمر ایوب کی نااہلی کی کارروائی روکنے کا حکم

خدشہ ہے الیکشن کمیشن جلد ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے، عبوری ریلیف دیا جائے، اپوزیشن لیڈرز کے وکیل کا مؤقف، ای سی پی سے جواب طلب

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما، سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرز شبلی فراز اور عمر ایوب خان کی نااہلی اور ان کی نشستیں خالی قرار دینے سے متعلق حالیہ نوٹی فکیشن پر مزید کارروائی سے روک دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ای سی پی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے دائر کردہ علیحدہ علیحدہ درخواستوں پر جواب طلب کرلیا۔

ان درخواستوں میں ای سی پی کے 5 اگست کے نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا، جو ان کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) فیصل آباد سے سزا کے بعد جاری کیا گیا تھا۔

عدالت نے اگلی سماعت کے لیے 20 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

درخواست گزاروں کے وکیل بشیر خان وزیر نے عدالت کو بتایا کہ یہ دونوں رہنما اُن کئی پی ٹی آئی رہنماؤں میں شامل ہیں، جن پر مختلف قوانین کے تحت مقدمات قائم کیے گئے، جن میں پاکستان پینل کوڈ، انسداد دہشت گردی ایکٹ، آرمز آرڈیننس، پنجاب پبلک آرڈر آرڈیننس، آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ شامل ہیں۔

یہ الزامات 9 مئی 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے فسادات اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد فیصل آباد کے تھانہ سول لائن میں درج کی گئی ایف آئی آر سے جنم لیتے ہیں۔

اے ٹی سی نے انہیں 31 جولائی 2025 کو ان کی غیر موجودگی میں سزا سنائی تھی، وکیل نے کہا کہ دونوں رہنما اب اپنی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کے عمل میں ہیں اور پشاور ہائی کورٹ نے انہیں حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے تاکہ وہ اپیل دائر کر سکیں۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ اے ٹی سی کا فیصلہ حتمی نہیں ہے، اس لیے ای سی پی کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 63 (1) کے تحت انہیں بغیر انہیں سنے اور اپیل کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر نااہل قرار دینا، قبل از وقت اور غیر قانونی ہے۔

درخواست گزاروں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ ای سی پی جلد ان نشستوں پر ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے، اس لیے انہوں نے عبوری ریلیف کی درخواست کی۔

بشیر خان وزیر نے نشاندہی کی کہ ایم این اے عبداللطیف کے کیس کے برعکس (جس میں قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ای سی پی کو ریفرنس بھیجا) ان کیسز میں ایسا کوئی ریفرنس نہیں بھیجا گیا، اور ای سی پی نے یکطرفہ طور پر کارروائی کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ خان نے درخواست کی مخالفت کی۔

سزا کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل کریں گے، عمر ایوب

عدالت عالیہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ انہیں سزا سنائی گئی، حالانکہ گواہوں نے ان کا نام نہیں لیا اور ای سی پی نے مکمل قانونی عمل مکمل کیے بغیر انہیں نااہل قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے، پنجاب میں پرامن پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا گیا، انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایسی صورتحال میں ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیسے آ سکتی ہے جب ’سب سے بڑی سیاسی جماعت‘ کو نشانہ بنایا جا رہا ہو۔

انہوں نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق پر بھی تنقید کی اور الزام لگایا کہ وہ نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری روک رہے ہیں، یہ لوگ صرف اپنے مطلب کے افراد کی تقرری کر رہے ہیں۔

اسی طرح زرتاج گل نے کہا کہ پہلے عام انتخابات چرائے گئے اور اب منتخب نمائندوں کو نااہل کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، لیکن صرف 17 نشستوں والی جماعت کو حکومت دے دی گئی، انہوں نے ہر حال میں عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا اور موجودہ سزاؤں کو عارضی قرار دیا۔