رواں سال پہلی ششماہی میں قدرتی آفات کے باعث 135 ارب ڈالر کا عالمی معاشی نقصان ہوا
2025 کی پہلی ششماہی میں دنیا بھر میں قدرتی آفات کے باعث 135 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، جس کی بڑی وجہ لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ تھی، یہ بات عالمی ری انشورنس کمپنی سوئس رے نے بدھ کے روز بتائی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بیمہ کمپنیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنی ’سوئس رے‘ نے کہا کہ اس سال کی پہلی ششماہی کے نقصانات 2024 کی پہلی ششماہی کے 123 ارب ڈالر کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔
زیورخ میں قائم اس کمپنی کے مطابق 2025 کی پہلی ششماہی میں ہونے والے ان نقصانات میں سے 80 ارب ڈالر کی انشورنس ہو چکی تھی، جو 2025 کی قیمتوں کے حساب سے گزشتہ 10 سال کے اوسط سے تقریباً دگنا ہے۔
جنوری 2025 میں لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کو اب تک کی سب سے بڑی بیمہ شدہ جنگلاتی آگ قرار دیا گیا، جس سے ہونے والے بیمہ نقصانات 40 ارب ڈالر تک پہنچے۔
سوئس رے کے مطابق اس آگ میں ہونے والے غیر معمولی نقصانات کی وجہ مسلسل تیز ہوائیں، بارش کی کمی اور امریکا کے مہنگے ترین رہائشی علاقوں میں سے ایک میں آگ کا پھیلنا ہے۔
کمپنی نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں جنگلوں کی آگ کے نقصانات میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جس کی وجوہات میں درجہ حرارت میں اضافہ، خشک سالی، بارش کے بدلتے پیٹرن، اور قیمتی جائیدادوں کی خطرناک علاقوں میں توسیع شامل ہیں۔
2015 سے پہلے، قدرتی آفات سے متعلق بیمہ دعوؤں میں جنگلاتی آگ کا حصہ صرف ایک فیصد تھا، جبکہ اب یہ بڑھ کر 7 فیصد ہو چکا ہے۔
طوفانی موسم کا آغاز
2025 کی پہلی ششماہی میں گرج چمک کے طوفانوں سے 31 ارب ڈالر کے بیمہ نقصانات ہوئے، سال کی دوسری ششماہی عام طور پر انشورنس کمپنیوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ہوتی ہے، کیونکہ شمالی بحر اوقیانوس کے سمندری طوفانوں کا موسم آتا ہے۔
اگر موجودہ رجحانات جاری رہے، تو 2025 میں قدرتی آفات سے ہونے والے بیمہ نقصانات 150 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتے ہیں، جو سوئس رے انسٹیٹیوٹ کی پیشگوئی سے بھی زیادہ ہوگا۔
سوئس رے کے گروپ چیف ماہرِ اقتصادیات جیروم ہیگلی کے مطابق ’کسی بھی کمیونٹی کی سلامتی اور استحکام بڑھانے کا سب سے موثر ذریعہ احتیاطی اقدامات اور موافقت ہے، ہر شخص اس میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے تاکہ نقصانات سے پہلے ہی ان کی روک تھام کی جا سکے‘۔
جیروم ہیگلی نے مزید کہا کہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سیلاب سے بچاؤ کے اقدامات جیسے کہ بند، ڈیم اور فلڈ گیٹس کی لاگت تعمیر نو کی لاگت سے 10 گنا زیادہ موثر ہو سکتی ہے۔
مارچ 2025 میں میانمار میں آنے والے زلزلے کو بھی بڑے قدرتی سانحات میں شمار کیا گیا، جس کے جھٹکے تھائی لینڈ، بھارت اور چین تک محسوس کیے گئے، اس زلزلے سے صرف تھائی لینڈ میں 1.5 ارب ڈالر کے بیمہ شدہ نقصانات ہوئے۔
مجموعی طور پر 2025 کی پہلی ششماہی میں قدرتی آفات سے 135 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جبکہ انسانی غلطیوں یا حادثات (جیسے صنعتی واقعات) سے مزید 8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، جن میں سے 7 ارب ڈالر کی انشورنس کی گئی تھی۔