دنیا

آسٹریلوی نوجوان نے یورپ میں نیا ملک بنالیا

’فری ری پبلک آف ورڈیس‘ نامی خود ساختہ ملک کی کابینہ، کرنسی، جھنڈا، پاسپورٹ اور قومی زبانیں بھی ہیں۔

ایک آسٹریلوی نوجوان ڈینیئل جیکسن نے یورپ کے متنازع خطے میں تقریبا 125 ایکڑ کے جنگلاتی رقبے پر نیا ملک بنالیا، جسے پڑوسی ممالک نے اپنی قومی سلامتی کا خطرہ بھی قرار دے دیا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کے مطابق آسٹریلوی نوجوان نے یورپی ملک کروشیا اور سربیا کے درمیان دریائے ڈینیوب کے کنارے واقع تقریبا 125 ایکڑ کے متنازع جنگلاتی علاقے میں ’فری ری پبلک آف ورڈیس‘ کے نام سے ایک نیا خود ساختہ ملک قائم کر لیا۔

مذکورہ علاقے کو نقشوں میں ’پاکٹ تھری‘ کہا جاتا ہے، جو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان سرحدی تنازع کی وجہ سے غیر دعویدار ہے اور نوجوان نے مذکورہ متنازع اراضی پر دعویٰ کرکے نیا ملک بنالیا۔

نیا ملک بنانے والے ڈینیئل جیکسن کے مطابق انہیں ورڈیس نامی ملک بنانے کا خیال محض 14 سال کی عمر میں آیا، انہوں نے شروع میں چند دوستوں کے ساتھ ایک تجربہ کیا اور پھر ان سب نے کچھ منفرد اور غیر معمولی بنانے کا عزم کیا۔

ڈینیئل جیکسن نے 30 مئی 2019 کو ورڈیس کی آزادی کا باضابطہ اعلان کیا، مذکورہ خود ساختہ ملک ویٹیکن سٹی کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے چھوٹا ملک کہلاتا ہے، جسے اپنا جھنڈا، کابینہ، قوانین اور کرنسی (یورو) رکھتا ہے۔

مذکورہ خود ساختہ ملک ورڈیس کی سرکاری زبانیں انگریزی، کروشین اور سربین رکھی گئی ہیں۔

ڈینیئل جیکسن روبولوکس پر ورچوئل دنیائیں بنانے والے ڈیجیٹل ڈیزائنر ہیں اور انہوں نے 18 سال کی عمر میں ورڈیس کو ایک فعال حکومت کی شکل دینا شروع کی۔

مذکورہ ملک ورڈیس تک رسائی صرف کروشیا کے شہر اوسیجیک سے کشتی کے ذریعے ممکن ہے، تاہم اس علاقے میں آباد ہونے کی کوششوں کو سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔

اکتوبر 2023 میں کروشین پولیس نے ڈینیئل جیکسن سمیت کئی آباد کاروں کو حراست میں لے کر ملک بدر کر دیا تھا اور ڈینیئل پر کروشیا میں داخلے پر تاحیات پابندی بھی عائد کر دی تھی۔

مذکورہ خود ساختہ ملک ورڈیس کی ابتدا صرف چار افراد سے ہوئی تھی لیکن اب اس کے 15,000 سے زائد درخواست دہندگان میں سے 400 سے زیادہ افراد سرکاری شہری ہیں۔

ہر شہری کو پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے حالانکہ ڈینیئل جیکسن نے خبردار کیا ہے کہ اسے بین الاقوامی سفر کے لیے استعمال نہ کیا جائے، اس کے باوجود کچھ شہریوں نے مبینہ طور پر ورڈیس کے پاسپورٹ سے دیگر ممالک میں داخلہ حاصل کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ ملک کو جس مقام پر بنایا گیا ہے، اگرچہ اس خطے پر کروشیا اور سربیا کے درمیان تنازع ہے لیکن اس باوجود دونوں ممالک مذکورہ رقبے پر مالکی کا دعویٰ نہیں کرتے۔

خود ساختہ نئے ملک کو ابھی تک اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک اور اداروں نے قبول نہیں کیا لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ خطے میں 400 تک افراد مقیم ہیں اور زیادہ تر کم عمر لڑکے ہیں۔