لائف اسٹائل

زرنش خان نے ٹرانس جینڈرز کی حب الوطنی کے نامناسب انداز کو بے ہودگی قرار دے دیا

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کوئی ان لوگوں کو کھلم کھلا بے حیائی پھیلانے پر کیوں نہیں روک رہا؟ کیا یہی آزادی ہے؟

مذہب اسلام کی خاطر شوبز سے دوری اختیار کرنے والی سابق اداکارہ زرنش خان نے ٹرانس جینڈرز کی جانب سے نامناسب انداز میں جشن آزادی منانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ایل جی بی کیو افراد کے عمل کو ’بے ہودگی‘ قرار دے دیا۔

زرنش خان نے انسٹاگرام پر مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی سے وابستہ افراد کو پاکستان کے قومی پرچم کے رنگوں سے مشابہہ لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں ٹرانس جینڈرز افراد نے ہرے رنگ کی ٹی شرٹ جب کہ سفید رنگ کا ٹراؤزر پہن رکھا ہے اور وہ تقریب میں تصاویر بھی بنواتے دکھائی دیتے ہیں۔

اداکارہ نے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اظہار افسوس کیا اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی سے وابستہ افراد کی اس طرح کی کھلے عام سرگرمیوں پر تشویش بھی ظاہر کی۔

زرنش خان کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو میں چند افراد کو آدھے مردوں اور آدھے عورتوں کے انداز میں پوز دیتے دیکھا گیا۔

انہوں نے ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کے عمل کو ’بے ہودگی‘ قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ پاکستان میں یہ کیا ہو رہا ہے؟

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کوئی ان لوگوں کو کھلم کھلا بے حیائی پھیلانے پر کیوں نہیں روک رہا؟ کیا یہی آزادی ہے؟

زرنش خان نے لکھا ک کہ حب الوطنی کو جنسیت کے ساتھ ملانا کون سا امتزاج ہے؟

ان کی پوسٹ پر مداحوں نے تبصرے کرتے ہوئے ان کی بات سے اتفاق کیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

زیادہ تر صارفین نے زرنش خان کی بات سے اتفاق کیا کہ ٹرانس جینڈرز معاشرے میں بے ہودگی پھیلا رہے ہیں، انہیں سرعام ایسی حرکتیں کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

زرنش خان سے قبل حال ہی میں فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے بھی پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ٹرانس جینڈرز کی جانب سے منعقد کی گئی نامناسب پارٹی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے حکومت سے سوال کیا تھا کہ ایسے افراد کو فحش پارٹی کی اجازت کیسے دی گئی؟

ماریہ بی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لاہور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔