وائٹ ہاؤس نے ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنا لیا
امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس نے چینی شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا کر سب کو حیران کردیا، اس کے آفیشل اکاؤنٹ کو ایک دن میں تین لاکھ سے زائد افراد نے فالو بھی کرلیا۔
نشریاتی ادارے ’سی بی ایس‘ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے 19 اگست کو سرکاری ٹک ٹاک اکاؤنٹ کا آغاز کیا۔
وائٹ ہاؤس نے ایسے وقت میں ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنایا ہے جب کہ اس پر امریکا میں پابندی لگنے میں ایک ماہ کا عرصہ بچا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ٹک ٹاک پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 27 سیکنڈ کی پہلی ویڈیو شیئر کی، جس میں صدر کو حامیوں سے ملاقات اور خطاب کرتے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو کے کیپشن میں لکھا لبم کج {امریکا ہم واپس آ گئے! ٹک ٹاک کیا حال ہے؟
مذکورہ ویڈیو کو ایک دن کے اندر 20 لاکھ کے قریب بار دیکھا جا چکا ہے جب کہ وائٹ ہاؤس کے اکاؤنٹ پر دو دن کے اندر ایک درجن تک ویڈیوز شیئر کی جا چکی تھیں۔
حیران کن طور پر ماضی میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں جب کہ اسی خدشے کے پیش نظر ہی ٹک ٹاک کو امریکا میں ممکنہ پابندی کا بھی سامنا ہے۔
امریکی حکومت نے ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق قانون بنا رکھا ہے، جس کے تحت ایپلی کیشن کو اپنے امریکی آپریشنز کسی امریکی شخص یا کمپنی کو فروخت کرنے ہوں گے، دوسری صورت میں اس پر امریکا میں پابندی عائد کردی جائے گی۔
America we are BACK! What’s up TikTok?
اسی قانون کا اطلاق 20 جنوری 2025 کو ہونا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت بڑھادی تھی اور بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار بھی ایپلی کیشن پر پابندی کی مدت بڑھا دی تھی۔
اب ٹک ٹاک کو آئندہ ماہ 17 ستمبر تک اپنے امریکی آپریشنز ہر حال میں کسی امریکی شخص یا ادارے کو فروخت کرنے ہوں گے، دوسری صورت میں اسے امریکا میں بند کردیا جائے گا۔