سری لنکا کے سابق صدر ریاستی فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار
سری لنکا کے سابق صدر رانیل وکرما سنگھے کو ریاستی فنڈز کے غلط استعمال پر گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے مقامی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں جمعہ کو گرفتار کیا، جن پر ریاستی فنڈز کے غلط استعمال کا الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق 76 سالہ وکرما سنگھے کو اس وقت حراست میں لیا گیا، جب وہ اپنے بیوی کی گریجویشن کی تقریب میں شرکت کے لیے لندن جانے سے متعلق بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سی آئی ڈی دفتر پہنچے تھے۔
سری لنکن پولیس کے ترجمان نے فوری طور پر گرفتاری کی تصدیق نہیں کی۔
وکرماسنگھے کے دفتر کی جانب سے رائٹرز کی درخواست پر کوئی جواب نہیں آیا، مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ سابق سری لنکن صدر کو عدالت میں پیش ہونے کی توقع تھی۔
سری لنکا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت یونائیٹڈ نیشنل پارٹی (یو این پی) کے رہنما وکرما سنگھے 2022 میں سری لنکا کی سنگین مالی بحران کے دوران صدر بنے تھے، ان کے پیشرو گوٹابایا راجپاکسے کے استعفے اور عوامی احتجاج کے نتیجے میں وہ صدر منتخب ہوئے تھے، اس دوران اقتصادی بحران نے سری لنکا میں عوامی غصے کو جنم دیا، جس کے بعد وکرما سنگھے نے متنازع طور پر سخت اقتصادی اصلاحات متعارف کرائی تھیں۔
سابق وزیرِ اعظم وکرما سنگھے کا تعلق ایک معروف سیاسی اور کاروباری خاندان سے ہے، جن کے میڈیا میں بھی وسیع مفادات ہیں۔
1978 میں 29 سال کی عمر میں ان کے چچا صدر جونیئس جیواردنے نے انہیں سری لنکا کا سب سے کم عمر وزیرِ بنایا تھا، 1994 میں، اپنے سینئر ساتھیوں کے قتل کے بعد وکرما سنگھے نے یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کی قیادت سنبھالی۔