دنیا

غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 75 فلسطینی شہید

بھوک سے مزید 3 افراد شہید ہوگئے، 7 اکتوبر 2023 سے شہدا کی مجموعی تعداد 62 ہزار 819 ہوگئی، اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کا احتجاج، حکومت سے غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ

غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 75 فلسطینی شہید ہوگئے، بھوک سے مزید 3 افراد شہید ہوگئے، اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں مزید 75 فلسطینی شہید اور 370 زخمی ہوگئے۔

وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 17 افراد بھی شامل ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے متعلق تین اموات ریکارڈ کی ہیں، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک بھوک کے باعث شہید ہوجانے والوں کی کل تعداد 303 ہوگئی ہے، جن میں 117 بچے شامل ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہادتوں کی کل تعداد بڑھ کر 62 ہزار 819 ہوگئی ہے، جبکہ ایک لاکھ 58 ہزار 629 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

امداد کے متلاشی شہید ہونے والوں کی کل تعداد 27 مئی سے اب تک دو ہزار 140 تک پہنچ گئی ہے۔

اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کا احتجاج، حکومت سے غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ

دوسری جانب اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور وہاں قید یرغمالیوں کی واپسی کے اسرائیل کی سڑکوں پر احتجاج کیا۔

اے ایف پی کے صحافیوں نے بتایا کہ تل ابیب میں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں، اسرائیلی جھنڈے لہرائے اور یرغمالیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق دیگر مظاہرے شہر میں قائم امریکی سفارتخانے کی ایک شاخ کے قریب اور ملک بھر میں مختلف وزرا کے گھروں کے باہر بھی ہوئے۔

یرغمالیوں کے اہل خانہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ ایک تجویز میز پر موجود ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے رہنما مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور جب تک کوئی معاہدہ نہ ہو، وہاں سے نہ اٹھیں۔

سیکیورٹی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، لیکن مقامی رپورٹس کے مطابق اس میں ممکنہ طور پر فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئے مذاکرات پر غور کیا جا سکتا ہے۔

کابینہ نے اگست کے اوائل میں غزہ شہر پر فوجی قبضے کے منصوبے کی منظوری دی تھی، جس سے یرغمالیوں کی حفاظت کے حوالے سے نئے خدشات نے جنم لیا اور اس کے بعد حالیہ ہفتوں میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر آ کر احتجاج کیا۔