عالیہ بھٹ بغیر اجازت گھر کی ویڈیوز بناکر شیئر کرنے پر برہم
بولی وڈ اداکارہ عالیہ بھٹ نے ایک بار پھر پاپارازی کی حرکات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے بھارتی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔
عالیہ بھٹ نے انسٹاگرام پوسٹ میں حال ہی میں اپنے زیر تعمیر گھر کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنے اور ان پر میڈیا کی جانب سے خبروں کی اشاعت پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے خلاف قانون قرار دیا۔
بھارتی میڈیا نے چند روز قبل عالیہ بھٹ کے زیر تعمیر بنگلے کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کی چھ منزلہ رہائش گاہ معروف اداکار راج کپور کے کرشنا راج بنگلے کی جگہ تعمیر کی جا رہی ہے اور گزشتہ تین برس سے اس پر کام جاری ہے۔
وائرل کلپس کے بعد افواہیں گردش کرنے لگیں کہ عالیہ، رنبیر کپور اور ان کی بیٹی راہا پہلے ہی وہاں منتقل ہوچکے ہیں۔
ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اب عالیہ بھٹ نے انسٹاگرام پر بیان جاری کرتے ہوئے اپنے زیر تعمیر گھر کی معلومات کو آن لائن پھیلانے پر اظہار برہمی کیا ہے۔
اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ سمجھ سکتی ہیں کہ ممبئی جیسے شہر میں جگہ محدود ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کسی کی نجی رہائش کی ویڈیوز بنا کر انہیں آن لائن شائع کردیا جائے۔
انہوں نے لکھا کہ مذکورہ عمل ایک سنگین سیکیورٹی مسئلہ ہے جب کہ ان کی ذاتی پرائیویسی بھی متاثر ہوئی۔
عالیہ بھٹ نےمیڈیا اداروں کے لیے بھی لکھا کہ ایسی ویڈیوز فوری طور پر ہٹا دی جائیں اور عوام سے درخواست کی کہ انہیں آگے نہ پھیلایا جائے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ عالیہ بھٹ نے اپنی پرائیویسی کے تحفظ پر آواز اٹھائی ہو، رواں ماہ کے آغاز میں بھی وہ اس وقت خبروں میں رہیں جب انہوں نے اپنے اپارٹمنٹ کی حدود میں داخل ہونے والے فوٹوگرافرز کو سخت لہجے میں واپس جانے کا کہا۔
مذکورہ واقعے کی ویڈیوز بھی بھارتی میڈیا نے شیئر کی تھی۔
سال 2023 میں بھی انہوں نے پاپارازی پر تنقید کی تھی جب انہیں ان کے بیڈ روم کی کھڑکی سے فلمبند کیا گیا تھا۔
بولی وڈ اداکاروں کو طویل عرصے سے پاپارازی کلچر کا سامنا ہے، فوٹوگرافرز اکثر سرحدین عبور کرکے اداکاروں کی نجی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنا کر انہیں شیئر کردیتے ہیں۔
اداکاروں کا کہنا ہے کہ وہ سرخ قالین، فلم پروموشنز اور عوامی تقاریب میں تصاویر کھنچوانے پر اعتراض نہیں کرتے لیکن گھروں، اسکولوں اور نجی تعطیلات کو فلمبند کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔