دنیا

دنیا میں ہر چار میں ایک شخص پینے کے محفوظ پانی سے محروم ہے، رپورٹ

پاکستان میں شہری علاقوں میں بنیادی سطح کے پینے کے پانی کی سہولت 94 فیصد سے گھٹ کر 93 فیصد تک آ گئی ہے، یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ورلڈ واٹر ویک کے موقع پر شائع کی گئی ایک نئی رپورٹ اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ دنیا بھر میں پسماندہ اور کمزور آبادیاں اب بھی پینے کے محفوظ پانی تک رسائی میں پیچھے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2024 میں دنیا کے ہر چار میں سے ایک شخص، یعنی تقریباً 2.1 ارب افراد کو اب بھی محفوظ طریقے سے فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے، جن میں 10 کروڑ 60 لاکھ افراد ایسے بھی شامل ہیں جو براہِ راست غیر صاف شدہ سطح سے حاصل کردہ پانی پیتے ہیں۔

رپورٹ ’پروگریس آن ہاؤس ہولڈ ڈرنکنگ واٹر اینڈ سینیٹیشن 24-2000‘ کے مطابق، اگرچہ کچھ بہتری آئی ہے، لیکن بڑے خلا اب بھی موجود ہیں، اور سب سے زیادہ متاثر وہ لوگ ہیں جو کم آمدنی والے ممالک، غیر مستحکم حالات، دیہی علاقوں، بچوں اور نسلی یا مقامی اقلیتی گروہوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

سن 2015 سے اب تک 96 کروڑ 10 لاکھ افراد کو محفوظ پینے کے پانی کی سہولت ملی ہے، اس دوران عالمی کوریج 68 فیصد سے بڑھ کر 74 فیصد تک جا پہنچی ہے، سطح پر موجود پانی استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی 6 کروڑ 10 لاکھ کی کمی آئی ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شہری علاقوں میں بنیادی سطح کے پینے کے پانی کی سہولت 94 فیصد سے گھٹ کر 93 فیصد تک آ گئی ہے۔

صفائی کے شعبے میں بھی کچھ بہتری دیکھنے میں آئی ہے، بنیادی صفائی کی سہولت سے محروم افراد کی تعداد 2.7 ارب سے گھٹ کر 1.5 ارب رہ گئی ہے، شہری علاقوں میں 1.7 ارب افراد کو محفوظ صفائی کی سہولت ملی، جس سے کوریج نصف آبادی (48 فیصد) سے بڑھ کر دو تہائی (66 فیصد) ہو گئی۔

رپورٹ میں عدم مساوات پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2024 میں اب بھی 1.4 ارب افراد بنیادی خدمات سے محروم ہیں، 28 کروڑ 70 لاکھ افراد محدود سہولتیں استعمال کرتے ہیں جبکہ 30 کروڑ 20 لاکھ افراد غیر معیاری سہولتوں پر انحصار کر رہے ہیں۔