لائف اسٹائل

انگریز تعریف کریں تو اچھا لگتا ہے، پاکستانیوں کی تعریف بری لگتی ہے، صنم جنگ

مارننگ شو کی میزبانی کے دوران مرضی کے خلاف شادی پر مبنی پروگرام کرنا پڑا، جس کی ریٹنگز بھی اچھی آئی تھیں، میزبان

اداکارہ و ٹی وی میزبان صنم جنگ نے کہا ہے کہ انگریزوں کی جانب سے تعریف سن کر خوشی ہوتی ہے لیکن پاکستانیوں کی تعریف سن کر انہیں برا لگتا ہے۔

صنم جنگ نے حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں ٹی وی میزبان نے کہا کہ مارننگ شو کی میزبانی کے دوران کبھی اگر غلطی ہوجاتی تھی تو وہ اس کو فوراً قبول کرلیتی تھیں کیونکہ وہ لائیو ہوتا تھا اور لائیو پروگرام میں بہتر یہی ہوتا ہے کہ اسی وقت غلطی مان کر پروگرام کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس وقت وہ مارننگ شو کی میزبانی کرتی تھیں اس وقت باقی چینلز پر شادیوں پر مبنی پروگرامز چل رہے تھے لہٰذا انہیں بھی رضامندی نہ ہونے کے باوجود اسی طرز کا پروگرام کرنا پڑا تھا کیونکہ ایسے پروگرامز کی ریٹنگز بہت زیادہ آتی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے نام کی وجہ سے کئی بار پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا، اکثر اوقات ایسا ہوتا تھا کہ ان کے اردگرد لوگ ایسے گانے گنگناتے تھے جن میں صنم آتا تھا، جیسے ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم‘۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے گانے سننے کے بعد وہ پریشان ہوجاتی تھیں کہ آیا یہ گانا بس گایا جارہا ہے یا پھر انہیں تنگ کیا جارہا ہے۔

اداکارہ نے یہ بھی اعتراف کیا کہ بیرون ملک انگریزوں کے منہ سے اپنے لیے تعریفیں سن کر برا نہیں لگتا اور اگر وہ تعریف کریں گے تو وہ برا نہیں منائیں گی لیکن جب وہ پاکستانیوں کے منہ سے اپنے لیے تعریفیں سنتی ہیں تو انہیں برا لگتا ہے۔

صنم جنگ نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ وہاں کی ثقافت ہے کہ وہ کسی کی بھی تعریف کردیتے ہیں، جب کہ پاکستان میں یہ چیز اتنی عام نہیں ہے۔