دنیا

آسٹریلیا میں امیگریشن کیخلاف مارچ، حکومت نے نفرت پھیلانے کی کوشش قرار دیا

’مارچ فار آسٹریلیا’ کے نام سے ان مظاہروں کو نازی نسل پرستوں نے آرگنائز کیا، ہم ایسی ریلیوں کی حمایت نہیں کرتے جو نفرت پھیلانے اور ہماری کمیونٹی کو تقسیم کرنے کے لیے ہیں، حکومتی وزیر کی اسکائی نیوز سے گفتگو

آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا سمیت سڈنی، پرتھ اور برسبین جیسے بڑے شہروں میں امیگریشن کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی تاہم حکومت نے ان ریلیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ذریعے نفرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں آسٹریلوی شہریوں نے اتوار کو ملک بھر میں امیگریشن مخالف ریلیوں میں شرکت کی جس میں ’اجتماعی امیگریشن’ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔

آسٹریلوی حکومت کی جانب سے ان ریلیوں کی مذمت کی گئی ہے جو ’مارچ فار آسٹریلیا‘ کے بینر تلے نکالی گئیں۔

حکومتی وزیر برائے کثیرالثقافتی امور این علی نے کہا کہ ان ریلیوں کو نسل پرستانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اجتماعات ’نازیوں کے زیرِانتظام‘ منعقد کیے گئے تھے۔

’مارچ فار آسٹریلیا’ کے پیچھے موجود گروپ نے اپنی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر کہا کہ ’اجتماعی امیگریشن نے ہماری کمیونٹیز کو جوڑنے والے رشتوں کو توڑ دیا ہے‘، جب کہ ان ریلیوں کا مقصد ’اجتماعی امیگریشن کے خاتمے کا مطالبہ کرنا‘ ہے جس کی ہمت مرکزی دھارے کے سیاستدانوں میں کبھی نہیں ہوئی۔

گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے ثقافت، اجرتوں، ٹریفک، رہائش، پانی کی فراہمی، ماحولیاتی تباہی، انفراسٹرکچر، ہسپتالوں، جرائم اور کمیونٹی کے زوال جیسے مسائل پر تشویش ہے۔

حکومت کے سینئر وزیر مرے واٹ نے سڈنی میں ریلی کے بارے میں اسکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج ہونے والی مارچ فار آسٹریلیا ریلی کی مکمل مذمت کرتے ہیں، یہ سماجی ہم آہنگی بڑھانے کے لیے نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی ریلیوں کی حمایت نہیں کرتے جو نفرت پھیلانے اور ہماری کمیونٹی کو تقسیم کرنے کے لیے ہیں اور دعویٰ کیا کہ یہ ریلیاں نیو نازی گروہوں کے ذریعے ’منظم اور پروموٹ‘ کی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال آسٹریلیا میں نئے قوانین نافذ ہوئے ہیں جو نازی سیلوٹ، اور دہشت گرد گروپوں سے منسلک علامات کی نمائش پر پابندی لگاتے ہیں، یہ اقدام اسرائیل-غزہ جنگ کے آغاز (اکتوبر 2023) کے بعد عبادت گاہوں، عمارتوں اور گاڑیوں پر متعدد یہودی مخالف حملوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔