لائف اسٹائل

میڈیا میں کام کرنے والی خواتین کو ’دستیاب‘ سمجھا جاتا ہے، عائشہ جہانزیب

پیسہ ضروریات زندگی کے لیے اہم ہے لیکن میری نظر میں پیسہ بیکار ہےِ، پیسوں سے کسی کی شخصیت کو نہ دیکھا جائے، ٹی وی میزبان

ٹی وی میزبان و اداکارہ عائشہ جہانزیب نے کہا ہے کہ دوسرے شعبوں کی طرح میڈیا انڈسٹری میں کام کرنے والی خواتین کو ’دستیاب‘ سمجھا جاتا ہے، انہیں جنس کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

عائشہ جہانزیب نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔

پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے ٹی وی میزبان نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی مرد میں رحم دلی اور مہربان عادت کو نوٹ کرتی ہیں، ان کے لیے لباس، جوتے، گاڑیاں اور پیسے بے معنی شے ہیں۔

ان کے مطابق پیسہ ضروریات زندگی کے لیے اہم ہے لیکن ان کی نظر میں پیسہ بیکار ہےِ، پیسوں سے کسی کی شخصیت کو نہ دیکھا جائے۔

عائشہ جہانزیب کا کہنا تھا کہ بد قستی سے کسی بھی مرد میں سب سے پہلے گاڑی، پیسہ، جوتے اور لباس دیکھا جاتا ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ پیسے بے وفا محبوب کی طرح ہے، آج کسی کے پاس ہے، کل نہیں ہوگا اور بہت سارے لوگوں کے پاس ساری زندگی پیسہ ہوتا ہے لیکن ضرورت کے وقت نہیں ہوتا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ خوبصورتی میڈیا اسکرین کے لیے اچھی ہے لیکن صرف خوبصورت ہونے کی وجہ سے کوئی بھی شخص کامیاب نہیں ہوسکتا۔

ان کے مطابق خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ذہانت کی انتہائی اہمیت ہوتی ہے، جس کے پاس رتی برابر بھی دماغ نہیں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا، خوبصورتی کے زور پر لوگ صرف میڈیا اسکرین تک محدود رہ سکتے ہیں۔

عائشہ جہانزیب نے اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے دیگر شعبہ جات کی طرح میڈیا میں کام کے لیے آنے والی خواتین کو بھی ’دستیاب‘ سمجھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ تمام شعبہ جات میں ملازمت کے لیے نکلنے والی خواتین کو ’دستیاب‘ سمجھا جاتا ہے، انہیں جنس کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

ٹی وی میزبان نے اتفاق کیا کہ مردوں کو بھی ’دستیاب‘ سمجھا جاتا ہوگا لیکن چوں کہ پاکستان میں مردانہ معاشرہ ہے، اس لیے خواتین زیادہ شکار ہوتی ہیں۔