دنیا

سوڈان: وسطی دارفور میں تباہ کن بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ، گاؤں زمیں بوس، ایک ہزار افراد ہلاک

گاؤں کے تمام ایک ہزار سے زائد رہائشی جاں بحق ہو گئے ہیں، صرف ایک شخص زندہ بچا، سوڈان لبریشن موومنٹ کی لاشیں نکالنے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے مدد کی اپیل۔

سوڈان کے وسطی دارفور کے گاؤں تَراسن میں تباہ کن بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم ایک ہزار افراد ہلاک ہوگئے۔

فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق علاقے پر قابض باغی گروہ سوڈان لبریشن موومنٹ/آرمی (ایس ایل ایم-اے) نے کہا کہ یہ خوفناک واقعہ 31 اگست کو کئی دنوں کی طوفانی بارشوں کے بعد پیش آیا اور اس نے ’پورے گاؤں کو مکمل طور پر زمیں بوس کر دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے ابتدائی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ گاؤں کے تمام ایک ہزار سے زائد رہائشی جاں بحق ہو گئے ہیں، صرف ایک شخص زندہ بچا ہے۔

ان اعداد و شمار کی فی الحال آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی، کیونکہ تنازع کا شکار اس خطے تک رسائی محدود ہے، لیکن اگر تصدیق ہو جائے تو یہ سوڈان کی حالیہ تاریخ کی سب سے ہلاکت خیز قدرتی آفت ہوگی، دارفور کے گورنر منی مناوی نے اس لینڈ سلائیڈ کو ’انسانی المیہ‘ قرار دیا۔

قابض گروہ نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ لاشوں کی بازیابی اور آفت سے نمٹنے میں مدد کریں۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی پہلے کی رپورٹس کے مطابق شمالی دارفور کے کئی باشندے نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے ہاتھوں اپنے گھروں سے بے دخل کیے جانے کے بعد اس علاقے میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔