بھارتی پنجاب کے ایک ہزار دیہات سیلاب سے متاثر، ہزاروں افراد کیمپوں میں منتقل، فصلیں تباہ
بھارتی ریاست پنجاب کے ایک ہزار دیہات مہلک سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں اور ہزاروں افراد کو حکومت کے قائم کردہ ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق شمال مغربی ریاست میں گزشتہ ماہ آنے والے سیلاب سے کم از کم 29 افراد ہلاک ہوئے اور ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں، ریاست کے وزیر اعلیٰ نے اسے دہائیوں کے بدترین سیلابی حادثات میں سے ایک قرار دیا ہے۔
یہ خطہ عموماً بھارت کی ’اناج کی ٹوکری‘ کہلاتا ہے، لیکن پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ 940 مربع کلومیٹر (360 مربع میل) سے زائد زرعی زمین زیرِ آب آ گئی ہے، جس سے فصلوں کو تباہ کن نقصان پہنچا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز انہیں وفاقی حکومت کی مکمل مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ہزار کشتیاں، 30 ہیلی کاپٹر ریسکیو آپریشن میں شریک
حکام نے کہا ہے کہ انہیں مویشیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، جس کی مکمل صورتحال کا اندازہ تب ہی ہوگا جب پانی اترے گا، یہ بات ریاستی حکام نے پیر کی شب جاری ایک بلیٹن میں کہی۔
بھارتی فوج اور آفات سے نمٹنے والی ٹیموں نے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں کی ہیں، جن میں ایک ہزار سے زیادہ کشتیاں اور 30 ہیلی کاپٹر شامل رہے تاکہ پھنسے ہوئے افراد کو بچایا جا سکے، یا کھانے کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے ایک بیان میں کہا کہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ انسانوں اور بے یار و مددگار جانوروں کی زندگیاں بچائی جائیں جو پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اس خطے کی ندیاں پاکستان میں بھی داخل ہوتی ہیں، جہاں سیلابی پانی نے بھی بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
جون سے ستمبر کے مون سون کے موسم میں برصغیر میں اکثر سیلاب اور لینڈ سلائیڈز آتے ہیں، لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی اور غیر منصوبہ بند ترقی ان کے وقوع، شدت اور اثرات میں اضافہ کر رہی ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مغربی بھارت میں جون سے ستمبر کے دوران بارش اوسطاً ایک تہائی سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
دارالحکومت دہلی میں مسلسل بارشوں سے دریائے جمنا کی سطح انتہائی بلند ہوچکی ہے، جو منگل کو خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا تھا، جس سے کئی علاقے زیر آب آ گئے اور کئی گھنٹے تک طویل ٹریفک جام رہا۔
گزشتہ ماہ بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں ریکارڈ توڑ بارشوں سے پیدا ہونے والے مہلک سیلاب میں بھی درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔