دنیا

فلکیات کے شوقین افراد اتوار کو مکمل چاند گرہن کا مشاہدہ کرسکیں گے

پاکستان میں رات 10بج کر 30 منٹ سے 11 بج کر 52 منٹ تک مکمل چاند گرہن ہوگا،ایشیا کے بڑے حصوں، یورپ کے کچھ حصوں اور افریقہ میں بھی چاند کوگرہن لگے گا۔

فلکیات کے شوقین افراد اتوار کی رات مکمل چاند گرہن کے موقع پر ’خونی چاند‘ کا مشاہدہ کر سکیں گے، مکمل چاند گرہن ایشیا کے بڑے حصوں، یورپ کے کچھ حصوں اور افریقہ میں نظر آئے گا۔

جب سورج، زمین اور چاند ایک سیدھ میں آجائیں تو زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے، جس سے وہ گہرا سرخ دکھائی دیتا ہے، یہی منظر ہزاروں برس سے انسانوں کو حیران کرتا آ رہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایشیا کے ممالک خصوصاً بھارت اور چین میں لوگ اس گرہن کو سب سے بہتر طور پر دیکھ سکیں گے، یہ افریقہ کے مشرقی کنارے اور مغربی آسٹریلیا میں بھی نظر آئے گا، مکمل چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 30 منٹ سے 11 بج کر 52 منٹ تک جاری رہے گا۔

یورپ اور افریقہ میں ناظرین کو یہ گرہن جزوی طور پر صرف چند لمحوں کے لیے دکھائی دے گا جب شام کے وقت چاند طلوع ہوگا، جبکہ امریکا کے باسی اس منظر سے محروم رہیں گے۔

ماہر فلکیات رائن ملیگن کے مطابق چاند گرہن کے دوران سرخ اس لیے دکھائی دیتا ہے کیونکہ زمین کے ماحول سے گزرنے والی روشنی میں نیلی شعاعیں زیادہ بکھر جاتی ہیں جبکہ سرخ روشنی آسانی سے آگے بڑھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ چاند کا رنگ سرخی مائل اور ’خونی‘ سا لگتا ہے۔

چاند گرہن کو دیکھنے کے لیے کسی خاص چشمے یا آلے کی ضرورت نہیں، صرف صاف موسم اور درست جگہ پر ہونا کافی ہے، اس سال کا آخری مکمل چاند گرہن مارچ میں ہوا تھا جبکہ اس سے پہلے 2022 میں دیکھا گیا تھا۔

ملیگن، جو خود کو ’سولر ایکلپس چیزر‘ کہتے ہیں، کا کہنا ہے کہ یہ منظر اگلے سال ہونے والے ایک نایاب سورج گرہن کا پیش خیمہ ہے، اگست 2026 میں یورپ کے چند علاقوں میں مکمل سورج گرہن ہوگا جب چاند سورج کی روشنی کو مکمل طور پر چھپا دے گا، یہ یورپ کی سرزمین پر 2006 کے بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوگا، جو اسپین اور آئس لینڈ میں مکمل طور پر دکھائی دے گا، جبکہ دیگر ممالک جزوی گرہن دیکھ سکیں گے۔