سابق بیوی پر لگژری گاڑی کا ہرجانہ دائر کرنے والے شخص کو جرمانہ ہوگیا
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں طلاق کے بعد لگژری گاڑی چلاتے رہنے پر ہرجانے کا دعویٰ کرنے والے شوہر پر عدالت نے جرمانہ عائد کردیا۔
شوہر نے اپنی سابق بیوی پر 2 لاکھ 74 ہزار درہم ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا اور کہا تھا کہ طلاق کے بعد بھی ان کی سابق بیوی ان کی گاڑی چلاتی رہیں۔
’گلف نیوز‘ نے دوسرے نشریاتی ادارے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اماراتی شہری نے دبئی سول کورٹ کو بتایا کہ گاڑی ان کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور ان پر بینک کا قرض ہے، جس کی ماہانہ قسط 9,000 درہم سے زائد ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی سابقہ بیوی نے طلاق کے بعد 27 ماہ تک گاڑی استعمال کی اور اسے واپس نہیں کیا، جس کی وجہ سے اسے قسطیں ادا کرنی پڑیں۔
انہوں نے عدالت میں گاڑی کی رجسٹریشن کے کاغذات، طلاق کے کاغذات اور شریعت عدالت کی جانب سے گاڑی واپس کرنے کے حکم نامے کے دستاویزات بھی پیش کیے۔
سابقہ بیوی نے عدالت میں خود پیش ہوکر دعوے کو مسترد کیا اور کہا کہ انہوں نے گاڑی اپنے بچے کی نقل و حرکت کے لیے استعمال کی کیونکہ بچہ ان کی تحویل میں تھا اور عدالت کے حکم پر گاڑی واپس کردی۔
خاتون نے شادی اور طلاق کے ثبوت، عدالت کی جانب سے گاڑی واپسی کے حکم کے دستاویزات اور گاڑی کے ٹریفک جرمانوں کی ادائیگی کی رسیدیں بھی پیش کیں۔
عدالت نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے تحت نقصان کے دعوے کے لیے غلطی، نقصان اور اس کی وجہ کا ثبوت ضروری ہے۔
ججز نے نوٹ کیا کہ مرد نے یہ ثابت نہیں کیا کہ اس کی سابقہ بیوی کو گاڑی پہلے واپس کرنی تھی یا نہیں جب کہ واٹس ایپ پیغامات سے پتا چلا کہ انہوں نے گاڑی تحفے کے طور پر بیوی کو دی تھی۔
عدالت نے کہا کہ مرد کی جانب سے کیے جانے والے دعوے ثابت نہیں ہوئے اور خاتون کی جانب سے کسی غلط عمل کیے جانے کا معاملہ بھی سامنے نہیں آیا۔
عدالت نے مرد کا ہرجانے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں عدالتی اخراجات بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔