ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس، ملزم کے ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع

ملزم ( حسن زاہد ) پر ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کو دھمکانے اور اغوا کی کوشش کرنے کا الزام ہے

ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب کیس میں عدالت نے ملزم ( حسن زاہد ) کے ریمانڈ میں مزید تین دن کی توسیع کردی، ملزم پر ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر کو دھمکانے اور اغوا کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔

اسلام آباد کی ایک ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت میں کیس کی سامات اتوار کے روز ایک ملزم کا ریمانڈ میں توسیع کر دی، جس پر الزام ہے کہ اس نے سوشل میڈیا انفلوئنسر سمیہ حجاب کو دھمکایا اور اغوا کرنے کی کوشش کی۔

ملزم کو پیر کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور اس کیخلاف اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں سامعہ حجاب کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 354 (کسی عورت کی عصمت دری کے ارادے سے حملہ یا مجرمانہ زور استعمال کرنا)، 365 (اغوا یا حبسِ بے جا میں رکھنے کی نیت سے اغوا)، 392 (ڈکیتی کی سزا)، 500 (ہتک عزت کی سزا)، 509 اور 511 کے تحت درج کیا گیا۔ بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کو پولیس کے ریمانڈ پر دے دیا تھا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کی جانب سے آج جاری ہونے والے عدالت کے حکم نامے (جو ڈان نیوز کو دستیاب ہے) کے مطابق، پولیس نے ملزم کے مزید آٹھ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، لیکن عدالت نے تین دن کا ریمانڈ منظور کیا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہا’ ملزم کے وکیل نے تفتیشی افسر کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پچھلی سماعت پر ملزم کا دو دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا، اس لیے اسے 4 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے تھا، لیکن آج پیش کیا گیا ہے۔’

عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو 10 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔

سماعت

ملزم ( حسن زاہد ) کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد اظہر ندیم کے روبرو پیش کیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ ملزم کا دو روزہ ریمانڈ تھا، تاہم ملزم کے وکیل چوہدری زبیر گجر نے نشاندہی کی کہ اسے پانچ دن بعد عدالت میں لایا گیا۔

وکیل چوہدری زبیر گجر نے کہا کہ’ ہم پہلا ریمانڈ آرڈر دیکھ سکتے ہیں،’ جس پر پولیس نے جواب دیا کہ دو دن کا ریمانڈ clerical error (کتابت کی غلطی) تھا، جسے جلد درست کر لیا گیا۔

دوران سماعت ملزم کی سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ساتھ لین دین کی ہسٹری اور ایک ویڈیو بیان، جس میں وہ اپنے والدین سے مخاطب ہیں، عدالت میں پیش کیا گیا۔

وکیل چوہدری زبیر گجر نے مؤقف اپنایا کہ’ ملزم اور مدعیہ کی منگنی ہو چکی ہے،’ اور عدالت میں منگنی کی تصاویر دکھائیں۔

تاہم استغاثہ نے کہا کہ ملزم سے 45 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں اور اس کے مبینہ ساتھیوں کو گرفتار کرنا باقی ہے۔

چوہدری زبیر گجر نے مزید کہا کہ’ ( ملزم) کو ایک کیس میں ضمانت ملی لیکن اسے جان بوجھ کر دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم واقعے کے وقت جناح سپر ایریا میں موجود تھا۔’

انہوں نے کہا کہ’ جب ( ملزم) نے ساعمہ حجاب سے رقم واپس مانگی تو اسے جعلی رسیدیں دی گئیں۔’

ایف آئی آر میں انفلوئنسر نے الزام لگایا کہ ملزم کئی دنوں سے اس کا پیچھا کر رہا تھا۔ اس نے مزید کہا کہ گزشتہ اتوار کو شام 6:30 بجے اسے زبردستی گھر سے نکالنے کی کوشش کی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق’ آج کے واقعے نےاس وقت مزید شدت اختیار کی جب وہ میرے گھر سے مجھے زبردستی اغوا کرنے کی کوشش کرنے لگا، اس وقت میں اس کے تحائف واپس کر رہی تھی۔ یہ اقدام قانون کے تحت اغوا، ہراسانی اور حملے کے زمرے میں آتا ہے۔ ثبوت کے طور پر میرے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔’