لائف اسٹائل

اسکول کے بعد ایمبولنس، محمد شیراز نے گاؤں کے لوگوں کے لیے خدمت کی نئی مثال قائم کردی

ننھے ولاگر کے اس اقدام سے بے شمار قیمتی جانیں بچ سکیں گی، اب ایمرجنسی کی صورت میں مریض بروقت ہسپتال پہنچ سکیں گے۔

گلگت بلتستان کے ننھے ولاگر محمد شیراز نے اسکول کے بعد اب اپنے گاؤں کے لوگوں کے لیے مفت ایمبولنس سروس فراہم کرکے خدمتِ انسانیت کی نئی مثال قائم کردی، جس سے ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو بروقت علاج کے لیے ہسپتال پہنچانا ممکن ہوسکے گا۔

گزشتہ دنوں محمد شیراز نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے اپنے گاؤں کے خستہ حال اسکول کو سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والی آمدنی سے جدید اسکول میں تبدیل کردیا ہے۔

اب ننھے ولاگر نے ایک اور ویڈیو شیئر کی ہے جس میں شیراز نے بتایا کہ انہوں نے گاؤں کے لوگوں کے لیے مفت ایمبولنس سروس کا آغاز کیا ہے تاکہ مجبور اور مستحق افراد کی بروقت مدد کی جاسکے، کیونکہ ان کے مطابق ہر انسانی جان بہت قیمتی ہے۔

ویڈیو میں شیراز نے کہا کہ گاؤں میں علاج و معالجے کے لیے کوئی اچھا ہسپتال موجود نہیں، اسی لیے لوگوں کو علاج کے لیے ایک سے دو گھنٹے کا سفر کرکے شہر جانا پڑتا ہے، جو نہ صرف مشکل ہے بلکہ اخراجات کے باعث اکثر لوگوں کی پہنچ سے بھی باہر ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گاؤں کی خواتین کو زچگی کے دوران شدید مشکلات کا سامنا رہتا ہے، جب کہ برف باری اور سخت سردی کی وجہ سے یہاں بزرگ، خواتین اور بچے سب بہت کٹھن زندگی گزارتے ہیں، ایسے حالات میں اگر کوئی بیمار ہوجائے تو ایمرجنسی میں شہر لے جانے کے لیے گاڑی بھی میسر نہیں آتی۔

شیراز نے کہا کہ انہی مشکلات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اپنے گاؤں کے لوگوں کے لیے ایک ایمبولنس خریدی ہے تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں بزرگوں، خواتین اور بچوں سمیت سب کو بروقت علاج کے لیے ہسپتال پہنچایا جاسکے۔

ننھے ولاگر کے اس اقدام سے بے شمار قیمتی جانیں بچ سکیں گی۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو کے خوبصورت علاقے سے تعلق رکھنے والے محمد شیراز نے یوٹیوب پر اپنی روزمرہ زندگی اور علاقے کی خوبصورت ثقافت دنیا کے سامنے پیش کرکے بہت کم عرصے میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی ہے۔

ان کے ولاگز ہر عمر کے افراد شوق سے دیکھتے ہیں اور ان کی معصوم گفتگو کو بے حد پسند کرتے ہیں۔