دنیا

شکاگو: امیگریشن افسر کی فائرنگ سے گرفتاری کی کوشش کے دوران ایک شخص ہلاک

آئی سی ای اہلکار گاڑی کو روک کر سیلویریو ویلگاس-گونزالیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جب اس نے اپنی کار ان پر چڑھا دی، ایک افسر معمولی زخمی ہوا، حکام

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (ڈی ایچ ایس) اور مقامی حکام نے کہا ہے کہ امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے ایک اہلکار نے شکاگو کے علاقے میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، جب افسران اسے حراست میں لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈی ایچ ایس کے بیان کے مطابق آئی سی ای اہلکار ایک گاڑی کو روک کر سیلویریو ویلگاس-گونزالیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جب اس نے اپنی کار ان پر چڑھا دی، ایک آئی سی ای افسر نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ گاڑی سے گھسیٹے جا رہے تھے۔

ڈی ایچ ایس کے مطابق افسر زخمی ہوا اور اس کی حالت مستحکم ہے۔

’رائٹرز‘ کو فوری طور پر ویلگاس-گونزالیز کے اہل خانہ سے رابطے کی کوئی معلومات نہیں مل سکی، تاہم ڈی ایچ ایس نے بیان میں کہا کہ وہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔

شکاگو میں میکسیکو کے قونصل خانے نے ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ 38 سالہ باورچی تھا جو میکسیکو سے تعلق رکھتا تھا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے پیر کو کہا تھا کہ اس نے شکاگو اور ایلی نوائے کے دیگر حصوں میں آپریشن مڈوے بلیٹز کے نام سے امیگریشن نفاذ کی کارروائی شروع کی ہے۔

امریکی نمائندگان خیسوس ’چوئی‘ گارسیا، ڈیلیا رامیرز اور ایلی نوائے کی نمائندہ نورما ہرنانڈیز نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ آئی سی ای کی جارحانہ حکمتِ عملی اور عملدرآمد کے بغیر رویہ ایک پرتشدد اضافہ ہے۔

‘ہماری پوری کمیونٹی کے لیے خطرہ’

شکاگو میں میکسیکو کے قونصل جنرل نے کہا کہ وہ ویلگاس-گونزالیز کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں اور میکسیکو نے آئی سی ای سے اس واقعے پر مزید معلومات طلب کی ہیں۔

ڈی ایچ ایس نے کہا کہ آئی سی ای افسر نے واقعے کے دوران مناسب طاقت استعمال کی اور ویلگاس-گونزالیز کا ماضی میں لاپرواہ ڈرائیونگ کا ریکارڈ تھا۔

ایجنسی نے کہا کہ کارکنان لوگوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مزاحمت کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں، لیکن منتخب حکام نے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔

گارسیا، رامیرز اور ہرنانڈیز نے اپنے بیان میں کہا کہ شکاگو میں وکلا اور منتخب نمائندگان لوگوں کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ محتاط رہیں اور اپنے حقوق جانیں اگر ان کی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مڈبھیڑ ہو۔

شکاگو کی ایلی نوائے کی ریاستی نمائندہ لیلین جمنیز نے بھی آئی سی ای پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی ای کا اس طرح کام کرنا ہماری پوری کمیونٹی کو خطرے میں ڈالتا ہے، اب ہم نے وہ انتہائی خوفناک حالات دیکھ لیے ہیں جن کے بارے میں ہمیں تشویش تھی، انہوں نے ہماری کمیونٹی کے ایک فرد کی جان لے لی ہے۔

ڈی ایچ ایس نے کہا کہ یہ واقعہ شکاگو میں پیش آیا، تاہم جمنیز اور ایلی نوائے کے گورنر جے بی پرٹزکر نے کہا کہ یہ واقعہ فرینکلن پارک کے مضافاتی علاقے میں ہوا۔

پرٹزکر نے ’ایکس‘ پر کہا کہ ایلی نوائے کے عوام اس بات کے مستحق ہیں کہ انہیں آج جو کچھ ہوا اس کا مکمل اور درست حساب دیا جائے تاکہ شفافیت اور جواب دہی یقینی بنائی جا سکے۔

ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ ہفتوں میں اشارہ دیا ہے کہ وہ جمہوری قیادت والے شکاگو میں جرائم اور غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ کے دستے اور وفاقی افسران بھیج سکتے ہیں۔

اب تک یہ آپریشن زیادہ تر ٹرمپ دور کی امیگریشن نافذ کرنے کی کارروائیوں سے مشابہ رہا ہے، نہ کہ ان فوجی تعیناتیوں سے جو انہوں نے لاس اینجلس اور واشنگٹن ڈی سی میں اس موسم گرما میں منظور کی تھیں۔

ٹرمپ کی دھمکیوں کا شکاگو اور آس پاس کے مضافات میں احتجاج کے ساتھ جواب دیا گیا ہے۔