دوحہ: وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات
پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا ہے، وزیراعظم نے اسرائیلی حملے کو قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دے دیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی ملاقات ہوئی، نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی ملاقات میں موجود تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 9 ستمبر کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور پاکستان کی طرف سے قطر کی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔
امیر قطر سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی حملہ قطر کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور مضبوط بنیاد پر قائم ہیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان اور قطر کے تعلقات آنے والے دنوں میں مزید مستحکم ہوں گے، مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کو فوری رکنا چاہیے۔
امیر قطر نے وزیراعظم کی ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت اور اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم کی وفد کے ہمراہ ایرانی صدر سے ملاقات
دریں اثنا، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے نو ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ عرب-اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔
وزیراعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات کا اظہار کیا، صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔
مشرق وسطیٰ کے دیگر کلیدی شراکت داروں سے بھی ملاقاتیں
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز عرب۔اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی دو طرفہ ملاقات کی تھی جس میں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی اور اس مشکل مرحلے پر ان کی ’فعال سفارت کاری‘ کو سراہا، دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جانب سے قطر کی ’خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی‘ کو غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
اپنی ملاقات میں وزیراعظم شہباز نے اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کی فلسطینی کاز پر ’دو ٹوک قیادت‘ کو خراج تحسین پیش کیا۔
حکومت کے سرکاری ایکس اکاؤنٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلم اتحاد کی فوری ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ امن و استحکام کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے قریبی مشاورت جاری رکھی جائے گی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز نے اسرائیلی جارحیت اور توسیع پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز دی اور قطر پر اسرائیلی حملے کو ’پورے خطے پر قبضے کے لیے اسرائیل کی بالادستی کی خواہش‘ قرار دیا۔