لائف اسٹائل

چارلی کرک پر متنازع تبصرے کے بعد جمی کیمل کا شو غیر معینہ مدت کے لیے معطل

کرک کے قتل کے بعد امریکا کی دیگر میڈیا شخصیات بھی تنقید اور کارروائیوں کا شکار ہوئیں، سیاسی تجزیہ کار میتھیو ڈاؤڈ کو ایم ایس این بی سی سے برطرف کر دیا گیا۔

امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نے اپنے مقبول لیٹ نائٹ شو کے میزبان جمی کیمل کو غیر معینہ مدت کے لیے آف ایئر کر دیا، جب انہوں نے دائیں بازو کے سرگرم کارکن چارلی کرک کی فائرنگ میں ہلاکت پر متنازع ریمارکس دیے۔

جمی کیمل نے اپنے شو میں کہا تھا کہ ’میگا گروپ‘ کرک کے قتل کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

ان کے اس بیان کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا اور متعدد بڑے ٹی وی نیٹ ورکس اور اسٹیشنز نے شو نشر نہ کرنے کا اعلان کیا۔

نیکس اسٹار میڈیا گروپ نے کہا کہ کیمل کے تبصرے نازیبا اور حساسیت سے عاری تھے اور عوامی مفاد کے خلاف ہیں۔

فیڈرل کمیونیکیشنز کمیشن (ایف سی سی) کے چیئر بریندن کار نے بھی کیمل پر تنقید کی اور مقامی نشریاتی اداروں سے کہا کہ وہ اے بی سی پر شو نشر کرنا بند کریں، جب کہ کمیشن کی ڈیموکریٹ رکن انا گومیز نے اس فیصلے کو بلا جواز قرار دیا۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اے بی سی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ریٹنگز کے لحاظ سے ناکام شو بالآخر منسوخ ہو گیا، اے بی سی کو مبارک ہو کہ اس نے صحیح قدم اٹھایا۔

ہالی وڈ کی شخصیات اور مداحوں نے اس فیصلے پر افسوس اور غصے کا اظہار کیا۔

اداکار بین اسٹلر، جین اسمارٹ، جیمی لی کرٹس اور گلوکار جان لیجنڈ سمیت متعدد فنکاروں نے اسے آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا، جب کہ امریکی مصنفین اور اداکاروں کی یونینز نے بھی کیمل کو آف ایئر کرنے کی مذمت کی۔

خیال رہے کہ 11 ستمبر کو امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند نوجوانوں کی تنظیم ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے سی ای او اور شریک بانی 31 سالہ چارلی کرک یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

جمی کیمل 2003 سے ’جمی کیمل لائیو‘ کی میزبانی کر رہے ہیں اور اب تک چار مرتبہ آسکر ایوارڈز کی تقریب کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔

کرک کے قتل کے بعد دیگر میڈیا شخصیات بھی تنقید اور کارروائیوں کا شکار ہوئیں، سیاسی تجزیہ کار میتھیو ڈاؤڈ کو ایم ایس این بی سی سے برطرف کر دیا گیا اور واشنگٹن پوسٹ کی کالم نگار کیرن اتیاہ بھی برطرف ہو گئیں۔