جویریہ نے اداکاراؤں کو گود میں اٹھانے کا شکوہ کیوں کیا؟ سعود نے بتادیا
ماضی کے مقبول فلمی ہیرو سعود نے بتایا ہے کہ ان کی اہلیہ جویریہ سعود نے اداکاراؤں کو گود میں اٹھانے پر ان سے شکوہ کیا تھا۔
سعود نے حال ہی میں ’365 نیوز‘ کے پروگرام میں شرکت کی اور مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ فلم کی اداکاری اور ٹی وی کی اداکاری میں بہت فرق ہے، فلم میں کام جلدی کیا جاتا ہے، جب کہ ٹی وی ڈراموں میں ایک ڈائیلاگ بولنے میں بھی بہت وقت لگ جاتا ہے۔
اداکار نے ماضی کے فلمی دور کے چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اُس وقت فلم کی شوٹنگ کے دوران آواز ڈب نہیں کی جاتی تھی بلکہ بعد میں ڈبنگ کرنا پڑتی تھی، جو ایک مشکل عمل ہوتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریمبو، بابر علی اور شان سمیت تمام اداکاروں کو یہ مرحلہ طے کرنا پڑتا تھا کیونکہ پرنٹ اچھا نہیں ہوتا تھا اور اسکرپٹ بھی مکمل طور پر دستیاب نہیں ہوتا تھا، بعض اوقات ڈائیلاگ شوٹنگ کے دوران ہی بدل جاتے تھے، اس لیے بعد میں ہونٹوں کی حرکت سے اندازہ لگا کر ڈبنگ کرنا پڑتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس تجربے کا فائدہ یہ ہوا کہ ہم عام زندگی میں بھی کسی کے ہونٹوں سے باآسانی پہچان سکتے ہیں کہ وہ کیا بات کر رہا ہے۔
گفتگو کے دوران سعود نے ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا کہ فلموں کی شوٹنگ کے دوران انہیں اداکاراؤں کو گود میں اٹھانا پڑتا تھا، ایک دن ان کی اہلیہ جویریہ سعود نے کہا کہ بیٹی جنت کو گود میں اٹھا لو، جس پر انہوں نے انکار کر دیا۔
اداکار کے مطابق ان کے انکار پر جویریہ نے کہا کہ بھاری بھاری ہیروئنز کو تو اٹھا لیتے ہو لیکن اپنی بیٹی کو نہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہیروئنز کو اٹھانے کے پیسے ملتے تھے۔