دنیا

پوپ لیو کی کیتھولک عیسائیوں سے تارکین وطن کا خیال رکھنے کی اپیل

انہوں نے یہ پیغام اس وقت دیا جب چند روز قبل ہی انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کی تھی

کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے عقیدت مندوں پر زور دیا کہ وہ تارکین وطن کا خیال رکھیں۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پوپ لیو نے اتوار کے روز دنیا کے 1.4 ارب کیتھولک عقیدت مندوں سے اپیل کی کہ وہ مہاجرین کا خیال رکھیں۔ انہوں نے یہ پیغام اس وقت دیا جب چند روز قبل ہی انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کی تھی۔

امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ، پوپ لیو نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہزاروں زائرین کے سامنے مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاجرین کے ساتھ ’ سرد مہری اور امتیازی سلوک’ سلوک نہیں کیا جانا چاہیے۔

پوپ لیو نے کسی مخصوص ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کیتھولک عقیدت مندوں کو چاہیے کہ وہ ’ اپنے بازوؤں اور دلوں کو ان کے لیے کھولیں، انہیں بھائی بہنوں کی طرح خوش آمدید کہیں، اور ان کے لیے تسلی اور امید کا ذریعہ بنیں۔’

پوپ کا ’نئی تبلیغی عہد‘ پر زور

پوپ لیو نے 30 ستمبر کو ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا تھا کہ آیا یہ پالیسیاں کیتھولک چرچ کی ’ زندگی کے احترام’ کی تعلیمات سے مطابقت رکھتی ہیں یا نہیں۔ ان کے ان بیانات پر کچھ قدامت پسند کیتھولک حلقوں کی جانب سے سخت ردِ عمل سامنے آیا تھا۔

اتوار کے روز پوپ نے کہا کہ عالمی چرچ ’ ایک نئے تبلیغی دور’ سے گزر رہا ہے، جس میں اس کا مشن یہ ہے کہ وہ تشدد سے بھاگنے والے یا محفوظ زندگی کی تلاش میں نکلنے والے مہاجرین کو ’ مہمان نوازی اور خوش آمدید، ہمدردی اور یکجہتی’ فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ’ قدیم عیسائی روایت رکھنے والی برادریوں میں، جیسا کہ مغربی ممالک، دنیا کے جنوبی حصوں سے آنے والے ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی موجودگی کو ایک موقع کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے، تاکہ یہ باہمی تبادلہ چرچ کے چہرے کو تازہ کر سکے۔’

مئی میں آنجہانی پوپ فرانسس کی جگہ منتخب ہونے والے پوپ لیو اپنے پیش رو کی نسبت زیادہ محتاط اور خاموش طرزِ بیان رکھتے ہیں۔ پوپ فرانسس اکثر ٹرمپ انتظامیہ پر تنقید کرتے اور غیر متوقع، فی البدیہہ تبصرے کرتے تھے۔

پوپ لیو نے اتوار کے روز تیار شدہ متن سے خطاب کیا۔ وہ کیتھولک چرچ کے جاری ’ سالِ مقدس’ کے موقع پر ہونے والے ایک ویک اینڈ پروگرام سے مخاطب تھے، جو خاص طور پر مہاجرین کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ ویٹیکن کے مطابق، اس تقریب میں 95 ممالک سے 10 ہزار سے زائد زائرین نے شرکت کی۔