دنیا

سڈنی میں فائرنگ کرکے 16 افراد کو زخمی کرنے کے الزام میں 60 سالہ شخص گرفتار

واقعہ اتوار کی شام شہر کے اندرون مغربی علاقے کروائڈن پارک میں پیش آیا، مشتبہ حملہ آور اپنے مکان سے مصروف شاہراہ پر اندھا دھند گولیاں برسائیں، پولیس

آسٹریلوی پولیس نے اتوار کو سڈنی کی مصروف سڑک پر فائرنگ کرکے 16 افراد کو زخمی کرنے کا الزام 60 سالہ شخص پر عائد کردیا جسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اتوار کی شام شہر کے اندرون مغربی علاقے کروائڈن پارک میں پیش آیا، جہاں مشتبہ حملہ آور اپنے مکان سے اندھا دھند گولیاں چلا رہا تھا اور گزرنے والی گاڑیوں کے ساتھ پولیس کو بھی نشانہ بنا رہا تھا۔

پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گلی کو بند کر دیا اور بعدازاں ایک دکان کے اوپر واقع مکان میں داخل ہوکر 60 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا، نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق موقع سے ایک رائفل اور گولیاں برآمد کی گئیں۔

عینی شاہد جو آزار، جو سامنے والی عمارت میں دفتر میں کام کر رہے تھے، نے بتایا کہ ابتدا میں انہیں لگا جیسے آتشبازی ہو رہی ہو یا کھڑکیوں پر پتھر پھینکے جا رہے ہوں، ان کے بقول، ’ایک گاڑی کا شیشہ اچانک ٹوٹ گیا، پھر بس اسٹاپ کا شیشہ بھی چکنا چور ہوگیا، تب احساس ہوا کہ واقعی فائرنگ ہو رہی ہے، سب کچھ بہت تیزی سے ہوا، سمجھنے کا موقع ہی نہیں ملا‘۔

پولیس نے ابتدا میں کہا تھا کہ تقریباً 100 گولیاں چلائی گئیں اور 20 افراد زخمی ہوئے، تاہم پیر کو نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے قائم مقام سپرنٹنڈنٹ اسٹیفن پیری نے وضاحت کی کہ فائرنگ کے تقریباً 50 راؤنڈ ہوئے اور زخمیوں کی تعداد 16 ہے، انہوں نے کہا کہ ’پولیس میں اپنے 35 سالہ کیریئر کے دوران میں نے ایسے بہت کم واقعات دیکھے ہیں، جہاں کوئی شخص یوں سڑک پر راہگیروں کو اندھا دھند نشانہ بنائے‘۔

پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کرنے کے دوران آنکھوں کے گرد معمولی چوٹیں آئیں، جن کا ہسپتال میں علاج کیا گیا، اس پر 25 الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں 18 بار قتل کی نیت سے فائرنگ، عوامی مقام پر ہتھیار چلانا اور غیر رجسٹرڈ اسلحہ و گولہ بارود رکھنے کے الزامات شامل ہیں، اسے ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا ہے اور وہ منگل کو عدالت میں پیش ہوگا۔

پولیس نے بتایا کہ ایک شخص گولی لگنے کے بعد خود ہی ہسپتال پہنچا، تاہم اس کی جان کو خطرہ نہیں، باقی متاثرین کو معمولی زخم آئے، جن میں زیادہ تر گاڑیوں کی کھڑکیاں ٹوٹنے سے شیشے کے ذرات سے چوٹیں لگیں۔

نیو ساؤتھ ویلز پولیس کمشنر میل لینین کے مطابق حملے کی کوئی دہشت گردی یا گینگ سے وابستگی کے شواہد نہیں ملے، آسٹریلیا میں اس نوعیت کے بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات نہایت کم پیش آتے ہیں۔