عبایہ پہن کر مسجد کی تشہیر کرنے پر دپیکا پڈوکون کو تنقید کا سامنا
بولی وڈ کی اے لسٹر اداکارہ دپیکا پڈوکون اور ان کے شوہر رنویر سنگھ کی جانب سے حال ہی میں مسجد کی تشہیر کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، انتہا پسند ہندو انہیں ’مولوی اور مسلمان‘ کا طعنہ دینے لگ گئے۔
دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ نے دو دن قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست ابو ظہبی کی خوبصورت جامع مسجد شیخ زید کا تشہیری دورہ کرنے کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی تھی۔
مذکورہ مختصر ویڈیو میں دونوں میاں اور بیوی کو سیاحت سے متعلق گفتگو کرتے دکھایا گیا ہے اور بعد ازاں دونوں ابو ظہبی کی خوبصورت مسجد کا دورہ بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مختصر ویڈیو میں دپیکا پڈوکون مسجد کے دورہ کرتے وقت عبایہ میں نظر آئیں، یعنی انہوں نے مکمل اسلامی لباس پہن رکھا تھا۔
جامع مسجد شیخ زید کا دورہ کرتے وقت رنویر سنگھ کو بھی اسلامی شخص کی طرح داڑھی میں دکھایا گیا اور دونوں انتہائی تجسس اور احترام سے مسجد کا دورہ کرتے دکھائی دیے۔
دونوں نے ابو ظہبی کے محکمہ سیاحت سے تعاون کے سلسلے میں مسجد کا دورہ کیا اور اس کی تشہیری ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی۔
ان کی جانب سے ویڈیو کو شیئر کیے جانے کے بعد انتہاپسند ہندووں کی آگ لگ گئی اور وہ انہیں مسلمان ہونے کے طعنے بھی دینے لگ گئے۔
سوشل میڈیا صارفین نے ان کی ویڈیو پر کمنٹس کرتے ہوئے لکھا کہ دونوں نے کبھی ہندو ازم کی عبادت گاہوں کی تشہیر نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے کھی ہندو ازم کی پرچار کی ہے لیکن اب وہ پیسے کی خاطر مسلمان بن گئے۔
بعض سوشل میڈیا صارفین نے دونوں کو پیسے کی خاطر اپنا مذہب تبدیل کرنے کے طعنے بھی دیے، کچھ افراد نے دونوں کو مولوی اور مسلمان بھی لکھا۔
جہاں ہندو صارفین نے ان پر تنقید کی، وہیں مسلمان صارفین نے لکھا کہ دونوں نے صرف تشہیری مہم کے تحت مسجد کا دورہ کیا ہے، اس پر اعتراض کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، وہ مسلمان نہیں۔