ہدیٰ بیوٹی نے پہلی مس فلسطین نادین ایوب کے ساتھ اشتراک کا اعلان کردیا
عراقی نژاد امریکی میک اپ آرٹسٹ اور معروف کاسمیٹکس برانڈ ہُدیٰ بیوٹی کی چیف ایگزیکٹو ہُدیٰ قطان نے باضابطہ طور پر پہلی مس فلسطین نادین ایوب کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
ہُدیٰ بیوٹی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ میں بتایا گیا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم پہلی مس یونیورس فلسطین نادین ایوب کو مس یونیورس مقابلے میں شرکت کے لیے سپورٹ کر رہے ہیں، یہ لمحہ صرف ایک مقابلے سے کہیں زیادہ ہے، یہ طاقت، فخر اور نمائندگی کا مظہر ہے۔
27 سالہ نادین ایوب روایتی حسینہ نہیں ہیں بلکہ انسانی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ کی سرگرم کارکن بھی ہیں۔
انہوں نے دبئی میں ’اولِو گرین اکیڈمی‘ کی بنیاد رکھی، جو متحدہ عرب امارات کی پہلی اکیڈمی ہے جو خواتین کو پائیداری اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں تربیت فراہم کرتی ہے۔
نادین ایوب ’سیداتِ فلسطین‘ نامی پلیٹ فارم کے ساتھ بھی کام کرتی ہیں، جو خواتین کو بااختیار بنانے اور تعلیم کے فروغ کے پروگرام چلاتا ہے۔
وہ رواں سال نومبر میں بنکاک میں ہونے والے 74ویں مس یونیورس مقابلے میں فلسطین کی نمائندگی کریں گی، جہاں دنیا بھر سے 130 سے زائد حسینائیں حصہ لیں گی۔
یہ شراکت محض ظاہری چمک دمک پر نہیں بلکہ مشترکہ اقدار پر مبنی ہے، نادین ایوب کی تنظیمیں اولِو گرین اکیڈمی اور سیداتِ فلسطین فاؤنڈیشن پائیداری، تعلیم اور خواتین کے بااختیار ہونے پر کام کرتی ہیں، جو ہُدیٰ بیوٹی کے اس فلسفے سے ہم آہنگ ہیں جو اصلیت، خوداعتمادی اور بے خوف اظہار پر زور دیتا ہے۔
یہ اشتراک اس لیے بھی اہم ہے کہ ہُدیٰ قطان ماضی میں بھی فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتی رہی ہیں۔
انہوں نے ستمبر میں ووگ عربیہ سے گفتگو میں کہا تھا کہ جب آپ غزہ کے بارے میں سچ جان لیتے ہیں، جب آپ فلسطین کے بارے میں جان لیتے ہیں، تو پھر آپ اسے نظرانداز نہیں کر سکتے۔
ہُدیٰ قطان کے مطابق ابتدا میں انہیں فلسطین کی حمایت میں بولنے پر کئی لوگوں نے دھمکیاں دیں، جب انہوں نے فلسطین کے حق میں بات کرنا شروع کی تو فوراً ہی انہیں خوفناک آن لائن پیغامات موصول ہونے لگے، کئی لوگوں نے انہیں کاروبار کے حوالے سے بھی ڈرانے کی کوشش کی، لیکن اس کے باوجود بھی وہ خاموش نہیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اُس وقت آن لائن یہ دیکھنا آسان ہے کہ کون سی چیزیں لائیک کی جا رہی ہیں، اس لیے وہ فلسطین سے متعلق پوسٹس لائیک کرتی رہیں تاکہ لوگ ان کا مؤقف سمجھ سکیں اور اس دوران جب بھی انہوں نے اس حوالے سے بات کی تو ان کا خوف مزید کم ہوتا چلا گیا۔
قبل ازیں مس فلسطین بننے کے موقع پر نادین ایوب نے کہا تھا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ پہلی بار فلسطین کی نمائندگی خود کریں گی۔
انہوں نے کہا تھا کہ جب ان کا وطن، خاص طور پر غزہ، دکھ سے دوچار ہے، وہ ایک ایسی قوم کی آواز بن رہی ہیں جو خاموش ہونے سے انکار کرتی ہے، وہ ہر اس فلسطینی عورت اور بچے کی نمائندہ ہیں جن کی طاقت دنیا کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔