زاہد احمد کی سوشل میڈیا اور کانٹینٹ کریئٹرز پر سخت تنقید
اداکار زاہد احمد نے سوشل میڈیا اور کانٹینٹ کریئٹرز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پلیٹ فارم انسانوں میں حسد، خودنمائی اور دکھاوے کے رویے کو فروغ دے رہا ہے۔
زاہد احمد نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے سوشل میڈیا کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا کو نفرت اور حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں، ان کے نزدیک یہ انسانوں کی سب سے خطرناک اور شیطانی ایجاد ہے اور جنہوں نے اس کو ایجاد کیا ہے وہ جہنم میں جائیں گے۔
زاہد احمد کے مطابق سوشل میڈیا انسانیت کی حقیقی فطرت کے بالکل برعکس ہے اور خاص طور پر مسلمانوں کی زندگی گزارنے کے طریقے کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام یہ سکھاتا ہے کہ زندگی ایسے گزارو جیسے تم اجنبی ہو، اپنے معاملات کو دوسروں کے سامنے ظاہر نہ کرو، عاجزی اختیار کرو، انکساری دکھاؤ، اللہ کے بارے میں زیادہ سوچو، لیکن سوشل میڈیا اس کے بالکل الٹ ہے، وہاں سب کچھ خودنمائی، شہرت، پسندیدگی، فالوورز، مقابلہ اور اپنی یا اپنے خاندان کی نمائش کے گرد گھومتا ہے، جو کہ شیطان کا کھیل ہے۔
زاہد احمد کا کہنا تھا کہ اگر سوشل میڈیا کو صرف کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے تو یہ ایک بہترین ایجاد ہے کیونکہ اس سے لوگ اپنا کاروبار چلاتے ہیں اور کماتے ہیں، جو کہ سوشل میڈیا کا سب سے مؤثر اور مثبت پہلو ہے، تاہم اس کا سماجی پہلو انسانوں میں حسد، خودنمائی اور دوسروں کو کمتر سمجھنے کے رویے کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارمز دوسروں سے اپنا موازنہ کرنے، ان پر تنقید کرنے اور ان کی بدحالی پر خوش ہونے کی عادت پیدا کرتے ہیں۔
اداکار نے ٹک ٹاک کے حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں وہاں کیا ہو رہا ہے، دو قتل ہماری آنکھوں کے سامنے ہو چکے ہیں، جب پردہ ہٹ جائے گا تو یہ ساری حقیقت سامنے آئے گی۔
زاہد احمد نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پوری دنیا میں عام ہو چکا ہے اور لوگ اس کی اندھی تقلید میں مصروف ہیں۔
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ان کی یہ گفتگو بھی سوشل میڈیا پر ہی دیکھی جائے گی اور اس کے نیچے منفی تبصرے آئیں گے کہ وہ اسی پلیٹ فارم پر بیٹھ کر اس کی برائی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ منفی تبصرے کرنے والوں میں اتنی جرات نہیں کہ سامنے آکر کچھ کہہ سکیں، سوشل میڈیا نے ہر شخص کو فضول باتیں کرنے اور اپنی رائے دینے کا پلیٹ فارم دے دیا ہے۔
آخر میں زاہد احمد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تبصرہ کرنے والے یہ سوچتے ہی نہیں کہ ان کی رائے کو لوگ پڑھتے ہیں اور اس سے متاثر بھی ہوتے ہیں، وہ بغیر سوچے سمجھے کچھ بھی لکھ دیتے ہیں۔