طلاق اور نان و نفقہ پر بنی فلم ’حق‘ ریلیز، توجہ حاصل کرنے میں ناکام
مسلمانوں کی شادی، طلاق اور شادی ختم ہونے کے بعد نان و نفقہ کے معاملات پر بنائی گئی بولی وڈ فلم ’حق‘ کو ریلیز کردیا گیا، تاہم فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔
فلم کی کہانی 1984 کے بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے تاریخی کیس شاہ بانو بیگم بمقابلہ محمد احمد خان کیس سے متاثر ہے اور اس کی نمائش روکنے کے لیے عدالت میں درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔
شاہ بانو بیگم کے خاندان نے مدھیا پردیش ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے فلم کی نمائش روکنے کی استدعا کی تھی اور بتایا تھا کہ خاندان کی رضامندی کے بغیر فلم بنائی گئی اور فلم میں بعض واقعات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے جن سے ان کے خاندان کی عزت متاثر ہو رہی ہے۔
عدالت نے درخواست مسترد کردی تھی، جس کے بعد فلم کو ریلیز کیا گیا تھا لیکن فلم شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
بھارتی اخبار ’دکن کیرونیکل‘ نے فلم کے تبصرے میں بتایا کہ ناقدین نے فلم کی کہانی میں گہرائی کی کمی اور تاریخی تناظر کو نظر انداز کرنے پر ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مبصرین کے مطابق فلم شاہ بانو کیس کی حساسیت کو سادہ ڈرامائی کہانی میں تبدیل کر دیتی ہے اور اس کے وسیع تر سماجی، سیاسی اور قانونی اثرات کو نظر انداز کرتی ہے۔
جائزہ میں کہا گیا ہے کہ ایسی فلموں کو تاریخی واقعات کی معصوم عکاسی سمجھنا غلطی ہو گی۔
فلم سازوں کا دعویٰ ہے کہ ’حق‘ انصاف، صنفی مساوات اور قانونی جدوجہد کی کہانی بیان کرتی ہے، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ حساس موضوع کو سطحی انداز میں پیش کرتی ہے۔
’حق‘ کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد اس کی ٹیم پر تنقید بھی کی گئی اور فلم کو مسلمانوں کے عقائد، شادی، طلاق اور نکاح کے خلاف بھی قرار دیا گیا، جس پر اداکار عمران ہاشمی نے کہا تھا کہ ان کی فلم کسی مذہب یا عقیدے کے خلاف نہیں۔
فلم ’حق‘ میں عمران ہاشمی کی بیوی کا کردار یمی گوتم نے ادا کیا ہے۔