یوکرین کا روس سے جنگ کیلئے فرانس سے 100 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت کیف کو 100 رافیل لڑاکا طیارے اور دیگر عسکری ساز و سامان فراہم کیا جائے گا، یہ اقدام روس کی جارحیت کے خلاف لڑنے والی یوکرین کی فوج کے لیے ایک اہم سہارا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی جنگی فضائیہ کا شاہکار سمجھے جانے والے رافیل لڑاکا طیاروں کی فراہمی اس معاہدے کے مطابق آئندہ 10 سال کے عرصے میں متوقع ہے، اگرچہ میکرون کے مطابق ڈرونز اور انٹرسیپٹرز کی تیاری اس سال کے آخر تک شروع ہو جائے گی۔
یہ اعلان زیلنسکی کے پیرس کے دورے کے دوران سامنے آیا ہے، یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب یوکرینی صدر کو حالیہ ہفتے میں ملک میں بدعنوانی کے ایک اسکینڈل، روسی افواج کے یوکرینی شہر پُوکروفسک کے قریب پہنچنے اور ماسکو کی جانب سے مسلسل فضائی حملوں کے باعث مدد کی اشد ضرورت تھی۔
میکرون نے تسلیم کیا کہ یہ تنازع کا ’مشکل وقت‘ ہے، انہوں نے زیلنسکی کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ روس اکیلا ہے جو اس جنگ کو جاری رکھنے اور اس میں شدت لانے کا انتخاب کر رہا ہے، اور روس کو ’جنگ کی لت‘ لگ چکی ہے۔
رافیل طیارے کی شہرت کو اس وقت دھچکا لگا تھا، جب پاکستان نے مئی میں بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران ایک لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا۔
تاہم فرانسیسی صدر نے امید ظاہر کی کہ 2027 سے پہلے امن حاصل ہو جائے گا، جب ان کی اپنی مدت صدارت ختم ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد یوکرینی فوج کی دوبارہ تعمیر ضروری ہے تاکہ وہ روس کی کسی نئی دراندازی کو روکنے کے قابل ہو۔
یوکرینی صدر اس سے قبل بھی 100 سے 150 سویڈش گریپن لڑاکا طیارے حاصل کرنے کے لیے ایک یادادشت پر دستخط کر چکے ہیں۔
شہرت کو نقصان
رافیل کا مطلب فرانسیسی زبان میں ’ہوا کا تیز جھونکا‘ ہے، یہ ایک جڑواں انجن والا لڑاکا طیارہ ہے جو داسو ایوی ایشن نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔
فرانسیسی کمپنی اسے ہر پہلو سے جنگی کردار ادا کرنے والا، جو دور تک حملوں، جوہری، جاسوسی اور بحری جہاز شکن حملوں سمیت متعدد مشن انجام دینے والا جنگی طیارہ قرار دیتی ہے۔
یہ طیارہ افغانستان، مالی، لیبیا، عراق اور شام میں عملی کارروائیوں میں شامل رہا ہے، لیکن اسے اس وقت شہرت کا دھچکا لگا تھا جب پاکستان نے (کمپنی کے اپنے اعتراف کے مطابق) کم از کم ایک طیارہ مار گرایا تھا۔