لائف اسٹائل

’پاکستان آئیڈل‘ کے ججز پینل کا انتخاب دوستی کی بنیاد پر کیا گیا، سنیگتا

راحت فتح علی خان کو بطور جج شامل کرنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں، لیکن باقی ججز کی جگہ پر کسی سینئر موسیقار کو ہونا چاہیے تھا، ہدایت کارہ

معروف ہدایت کارہ و اداکارہ سنیگتا نے ’پاکستان آئیڈل‘ کے ججز پینل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا انتخاب زیادہ تر دوستی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

پاکستان کے موسیقی کے سب سے بڑے مقابلے ’پاکستان آئیڈل‘ کو جہاں شائقین کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے، وہیں اس کے ججز پینل کو تنقید کا بھی سامنا ہے، جس میں فواد خان، راحت فتح علی خان، زیب بنگش اور بلال مقصود شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ حمیرا ارشد نے فواد خان کی بطور جج شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے فنکاروں کو جج نہیں بننا چاہیے جن کا موسیقی سے براہِ راست تعلق نہ ہو۔

ان کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین میں ردِعمل تقسیم ہو گیا، کچھ نے ان کی حمایت کی تو کچھ نے اختلاف کیا۔

حال ہی میں اداکارہ سنیگتا نے ’سنو نیوز‘ کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان آئیڈل کے جج پینل پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ راحت فتح علی خان کو بطور جج شامل کرنے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں، لیکن باقی ججز کی جگہ پر کسی سینئر موسیقار کو ہونا چاہیے تھا۔

سنیگتا نے مزید کہا کہ جیسے وہ خود ایک سینئر اداکارہ ہیں اور ان کی ہدایت میں بننے والی بیشتر فلموں کے گانے بہت مشہور ہیں، لیکن شو کی انتظامیہ اور پروڈیوسرز کو یہ بات نظر نہیں آتی۔

ان کے مطابق پاکستان آئیڈل کے ججز پینل کا انتخاب زیادہ تر دوستی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

انہوں نے ایوارڈ شوز پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کے ایوارڈ شوز معیار کے حامل ہوتے تھے، لیکن اب ان میں کسی معیار کی پاسداری نہیں ہوتی اور ایوارڈز آسانی سے تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔