فرانس نے منگولیا کو 7 کروڑ سال پرانا ڈائناسور کا ڈھانچہ واپس کر دیا
فرانس نے منگولیا کو 7 کروڑ سال پرانا ڈائناسور کا ڈھانچہ واپس کر دیا، جو گو بی صحرا سے لوٹ کر اسمگل کیا گیا تھا، اور بعد میں فرانسیسی کسٹمز کے قبضے میں آ گیا تھا، اور ایشیائی ملک اپنی کھوئی ہوئی قدیم اشیا کی بازیابی کے لیے کوشاں تھا۔
ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ انتہائی نایاب فوسل ایک ڈائنا سور کا ہے، جسے خوفناک ٹائیرانو سورس ریکس کا ایشیائی رشتہ دار سمجھا جاتا ہے، اور اسے 2015 میں فرانسیسی حکام نے ضبط کیا تھا۔
پبلک اکاؤنٹس کی وزیر امیلی ڈی مونچالن نے پیرس میں ایک تقریب کے دوران ڈائناسور کے انڈے اور دیگر اشیا سمیت یہ اسکلیٹن منگولیا کی وزیر ثقافت و کھیل انڈرام چین بات کے حوالے کیا۔
ڈی مونچالن نے کہا کہ آج گو بی صحرا کا ایک حصہ واپس اپنے وطن لوٹ رہا ہے، یہ ایک طویل اور محتاط تحقیقات کا نتیجہ ہے، یہ ایک سائنسی اور ثقافتی خزانے کی واپسی ہے۔
ڈائناسور کا اسکلیٹن گو بی صحرا سے لوٹا گیا تھا، اس کے بعد یہ جنوبی کوریا سے گزرا اور فروری 2015 میں فرانس کے وسطی کسٹمز کے ذریعے ضبط کیا گیا۔
چین بات نے کہا کہ میرے اور تمام منگول عوام کے لیے یہ انتہائی اہم ہے کہ ہمارے ڈائناسور کے فوسلز واپس آئیں، انہوں نے فرانس کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ فوسلز اس میوزیم میں نمائش کے لیے رکھے جائیں گے، جسے منگولیا مستقبل قریب میں قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
چین بات نے مزید کہا کہ تب تک یہ فوسلز واپس بھیجے جائیں گے، ان کا مطالعہ کیا جائے گا اور انہیں بحال کیا جائے گا۔