دنیا

غزہ کی جنگ ختم کر کے تین ہزار سال میں پہلی بار امن قائم کیا، ڈونلڈ ٹرمپ

دس ماہ میں 8 جنگیں رکوائیں، ایران کے جوہری خطرے کو تباہ کیا، امریکی صدر کا وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اپنی کامیابیوں کو اجاگر کیا، تارکینِ وطن کو نشانہ بنایا اور اپنے ڈیموکریٹک پیش رو پر شدید تنقید کی۔

اگرچہ عام طور پر امریکی صدور وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب کسی بڑے اعلان کے لیے کرتے ہیں تاہم بدھ کو ٹرمپ نے اپنے 19 منٹ طویل خطاب کو اس بیانیے کے فروغ کے لیے استعمال کیا کہ ملک اچھی سمت میں جا رہا ہے، ایسے وقت میں جب ان کی مقبولیت میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہماری قوم مضبوط ہے۔،امریکا کو عزت حاصل ہے اور ہمارا ملک پہلے سے بہت زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آ چکا ہے، ہم ایسے معاشی عروج کے قریب ہیں جس کی مثال دنیا نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔‘

صدر ٹرمپ نے خطاب میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے 10 ماہ میں 8 جنگیں رکوائیں، ایران کے جوہری خطرے کو تباہ کیا اور غزہ کی جنگ ختم کر کے تین ہزار سال میں پہلی بار امن قائم کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ  کا کہنا تھا کہ انہیں کرپٹ نظام ختم کرنے کا بھاری مینڈیٹ ملا ہے، امریکا میں غیرقانونی آمدورفت کا سلسلہ بندکردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بائیڈن پالیسیاں دوبارہ نافذ ہونے نہیں دی جائیں گی، بائیڈن دور میں غیرقانونی امیگرینٹس نے نوکریاں لیں، ہماری انتظامیہ میں ساری نئی نوکریاں امریکا میں پیدا ہونےوالوں کو ملیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 18 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی ہے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور فیکٹریاں قائم ہوں گی، انہوں نے اس کا سہرا اپنی ٹیرف پالیسی کو دیا اور کہا، ’ایک سال پہلے ہمارا ملک مردہ تھا، اب ہم دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ گرم ترین معیشت بن چکے ہیں۔‘

امریکی صدر کا یہ خطاب بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کی جانب سے مہنگائی کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ سے صرف ایک دن قبل کیا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے صرف تین ماہ بعد اپریل میں سالانہ مہنگائی چار سال کی کم ترین سطح 2.3 فیصد تک آ گئی تھی تاہم اس کے بعد سے مہنگائی کی شرح بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔