آفیشلز کے مطابق اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے ساحلوں سے تقریباً پانچ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
پڑوسی ریاست مغربی بنگال میں ساحلوں کے پاس موجود تمام ہوٹلوں کو خالی کرانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں کیونکہ چھتیس گڑھ ریاست کے ریلیف کمشنر کرشنا رام پسدا کے مطابق مجاز ادارے ممکنہ سیلاب سے بچنے کیلئے ڈیمز کو دریا میں خالی کرسکتے ہیں۔
ہندوستان کی نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کے نائب کے مطابق یہ ہندوستان کی تاریخ میں عوام کا سب سے بڑا انخلا ہے جس کے لئے باضابطہ طور پر ارلی وارننگ سسٹم کو مدِ نظر رکھا گیا ہے۔
' ہم جنگی بنیادوں پر کام کررہے ہیں،' انہوں نے نئی دہلی میں کہا۔
اس سانحے میں گوپال پور کا شہر سب سے ذیادہ متاثر ہوگا ۔ یہاں بچوں اور خواتین کو پہلے ترجیحی بنیادوں پر اسکولوں اور محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ۔
ہندوستان فوج کے ساتھ فضائیہ اور ریڈ کراس جیسے ادارے بھی چوکنا ہیں۔ اڑیسہ میں 1,200 فوجی اہلکار اور آندھرا میں 500 فوجی تعینات ہیں۔
انڈین محمکہ موسمیات نے اس طوفان کو سپر سائیکلون قرار دیتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
بعض غیرملکی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ طوفان اس سے بھی ذیادہ شدید ہوسکتا ہےجس کی پیشگوئی انڈین ماہرین کررہے ہیں۔
ننانوے کا طوفان
سال 1999 میں عین اسی جگہ ایک زبردست طوفان آیا تھا جس نے مچھیروں اور دیگر غریب آبادی کو متاثر کیا تھا جبکہ آٹھ ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے اور 445,000 مویشی ہلاک ہوئے تھے۔ پھر سمندر کا کڑوا پانی زمین پر موجود ہونے سے زراعت کو برسوں تک سنبھلنے کا موقع نہیں ملا تھا اور یہ علاقہ امداد کے رحم و کرم پر تھا۔
واضح رہے کہ 1970 میں خلیجِ بنگال میں زبردست طوفان آیا تھا جو تاریخی طور پر تباہ کن تھا اس میں سینکڑوں ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے تھے۔