Dawn News Television

شائع 15 اکتوبر 2013 07:30am

اسلام امن کی تعلیم دیتا ہے، مفتی اعظم کا خطبۂ حج

مکہ، سعودی عرب: دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں مسلمان آج جج کے تیسرے روز شیطان کو کنکریاں مار رہے ہیں جس کے بعد وہ سنتِ ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی دیں گے، جبکہ شیطان کو کنکریاں مارنے کا سلسلہ گیارہ اور بارہ ذوالحج کو بھی جاری رہے گا۔

گزشتہ روز عازمینِ حج سورج غروب ہونے کے بعد عرفات سے مزدلفہ کے لیے روانہ ہوئے تھے، جہاں پر انہوں نے رات بھر قیام کیا اور کھلے آسمان کے نیچے عبادت کی۔

اس سے قبل امام حج مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان کو بہت سنگین بحرانوں اور مسائل کا سامنا ہے اس لیے مسلم حکمران وہ تمام اقدامات کریں جس سے ان مسائل کا حل نکالا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسلام کے "اقتصادی نظام" پر عمل کیا جائے تو دنیا سے معاشی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا۔

مسجدِ نمرہ میں خطبہ حج کے موقع پر مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام نے صرف امن کی تعلیم دی ہے اور اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ کسی انسان کا ناحق خون کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے۔

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز نے کہا ہے کہ شریعت کے نفاذ سے کامیابی قدم چومے گی۔

ان کے مطابق آج دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کی اسلام مذمت کرتا ہے اور مسلمانوں کو امن پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کائنات میں اللہ کی مدد کے بغیر کوئی کسی کی مدد نہیں کرسکتا، مسلمان تقویٰ اختیار کریں اور اللہ سے ڈریں۔

مفتی اعظم نے خطبہِ حج میں کہا کہ مسلمانوں کو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے اور اللہ نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کےحقوق ادا کرنے کا پابند کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کا درس دیتا ہے جبکہ اللہ نے قرآن نازل کرکے مسلمانوں پر رحمت فرمائی۔

مفتی اعظم نے اپنے خطبے میں کہا کہ مسلمان اپنا حال اور مستقبل دیکھتے ہوئے اپنے درمیان یکجہتی پیدا کریں اور اُن مسائل کو سمجھیں جن سے ہمیں نبرد آزما ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خود کو کمزور نہیں ہونے دیں کیونکہ کمزوری میں مصائب ہم پر قابو پالیں گے۔

شیخ عبدالعزیز نے کہا کہ مسلمان تمام معاملات میں سچائی کا دامن کبھی نہ چھوڑیں، سچائی اور خلوص نیت سے حقائق بیان کریں۔

انہوں نے حکمرانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی رعایا کو دشمنوں اور شدت پسندوں سے بچائیں اور ان کے خلاف سازشوں سے نبرد آزما ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ "ہم میں کچھ لوگ ایسے ہیں کہ جو خیانت کے مرتکب ہورہے ہیں وہ منشیات اور دیگر غیر اخلاقی کاموں کو فروغ دے رہے ہیں۔"

لاکھوں حجاج کرام سے اپنے خطبے میں مفتی اعظم نے کہا کہ ہم پیغمبرِ اسلام کی امت ہیں اور ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے۔

مسلمان تمام باطنی برائیوں سے بچیں، برائیوں کی وجہ سے انسان اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے، ہم ہر طرح کے نشے سے دور رہیں۔