کھیل

مصباح الیون کو امارات میں پہلی شکست کا خطرہ

پاکستانی ٹیم مصباح کی قیادت میں آج تک امارات میں ٹیسٹ میچ نہیں ہاری، جنوبی افریقہ نے دبئی ٹیسٹ کے دوسرے روز 343 رنز کی برتری حاصل کرکے فتح کا امکان روشن کر لیا۔

دبئی: جنوبی افریقہ کی ٹیم کپتان گریم اسمتھ اور اے بی ڈی ویلیئرز کی شاندار ریکارڈ پارٹنرشپ کی بدولت سات سال غیر ملکی سرزمین پر شکست کے خطرے سے باہر نکل آئی ہے اور پاکستان کے خلاف میچ جیتنے کی امیدیں روشن کر لی ہیں۔

پہلے دن بیٹنگ کی ناکامی کے بعد باؤلنگ کی ناکامی کا سلسلہ بھی جاری رہا لیکن پروٹیز کو بڑے مجموعے تک رسائی میں پاکستان کی خراب فیلڈنگ کا بھی بھرپور ساتھ حاصل رہا۔

میچ کے دوسرے روز پاکستانی ٹیم دن کی ابتدا میں ہی نائٹ واچ مین ڈیل اسٹین سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہو گئی لیکن اس کے بعد جو کچھ ہوا اس کے بارے میں پاکستانی ٹیم نے شاید سوچا بھی نہ ہو۔

اے بی ڈی ویلیئرز کریز پر آئے تو پہلی ہی گیند پر وکٹ کیپر عدنان اکمل کی کرامت کی بدولت وہ آؤٹ ہونے سے بال بال بچ گئے، عدنان اکمل نے جب محمد عرفان کی گیند پر جنوبی افریقی نائب کپتان کا کیچ ڈراپ کیا اس وقت وہ کوئی بھی رن بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔

عدنان گزشتہ میچ میں فتح کے پیچھے ناقص وکٹ کیپنگ کو چھپانے میں کامیاب رہے تھے لیکن اس میچ میں ڈراپ کیا جانے والا کیچ یقیناً ان کے کیریئر پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

ڈی ویلیئرز نے اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے سال میں پاکستان کے خلاف تیسری سنچری جڑ دی جبکہ اس دوران انہیں کپتان کا بھی بھرپور ساتھ حاصل رہا۔

انجری کے بعد پانچ ماہ کرکٹ سے دور رہنے والے اسمتھ نے پہلے ٹیسٹ میں ناکامی کی کسر دبئی میں نکالتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کو تختہ مشق بنا دیا۔

انہوں نے پہلے اپنی سنچری مکمل کی اور پھر اس کے بعد شاندار بیٹنگ کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے ڈبل سنچری کا اعزاز بھی حاصل کر لیا، یہ اسمتھ کے کیریئر کی پانچویں ڈبل سنچری تھی۔

دن بھر کے کھیل کے دوران پاکستانی بلے باز محض نائٹ واچ مین کو ہی آؤٹ کرنے میں کامیاب ہو سکے اور اس دوران پروٹیز نے 332 رنز بنا کر میچ میں واپسی کی پاکستان کی رہی سہی امیدیں بھی ختم کر دیں۔

یاد رہے کہ 2003 میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے دن افریقی ٹیم نے تین وکٹ پر 445 رنز بنائے تھے، اس دن ہرشل گبز کی ڈبل سنچری کے ساتھ ساتھ اسمتھ نے بھی 151 رنز کی اننگ کھیلی تھی۔

اسمتھ اور ڈی ویلیئرز نے اس دوران جنوبی افریقہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف پانچویں وکٹ کی سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا، دونوں کھلاڑیوں کی ساجھے داری میں اب تک 326 رنز بن چکے ہیں۔

جب کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ نے چار وکٹ پر 460 رنز بنائے تھے، اسمتھ 227 اور ڈی ویلیئرز 157 رنز کے ساتھ پاکستانی باؤلرز کا مزید امتحان لینے کے لیے کریز پر موجود ہیں۔

حقیقتاً پاکستانی ٹیم اس ٹیسٹ میچ سے باہر ہو چکی ہے اور گرین شرٹس کی بیٹنگ اور جنوبی افریقی باؤلنگ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کا میچ کو ڈرا کرنا کسی معجزے سے کم نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم کو مصباح الحق کی قیادت میں آج تک متحدہ عرب امارات میں شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن موجودہ صورتحال میں شاید اس بات سے انکار نہیں کہ مصباح الیون کا یہ ریکارڈ جلد ٹوٹنے والا ہے۔